عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے نئے صدر جوبائیڈن نے ایران پر پابندیوں کے خاتمے کو جوہری معاہدے کی تجدید اور عمل درآمد سے مشروط کردیا ہے تاہم یہ واضح نہیں کہ معاہدے میں واپسی میں پہل ایران یا امریکا کرے گا۔اپنی صدارتی مہم کے دوران جوبائیڈن یہ بات دہراتے آئے ہیں کہ ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے میں جلد واپس آجائیں گے اور ایران کو یورینیئم کی افزودگی اور ذخیرہ اندوزی کی حدود کی خلاف ورزی سے روکیں گے۔قبل ازیں ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے کہا تھا کہ ایران جوہری معاہدے کی شقوں کی پاسداری اسی وقت کرے گا جب تک ایران پر عائد پابندیوں کو ختم نہ کردیا جائے۔جس کے بعد ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے یورپی یونین پر زور دیا تھا کہ امریکا کو جوہری معاہدے میں شامل کرنے اور ایران پر عائد پابندیوں کو اُٹھانے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔دوسری جانب جوبائیڈن انتظامیہ کے اعلیٰ حکام نے رائٹرز کو بتایا تھا کہ ایران سے متعلق امریکا کی پالیسی تبدیل نہیں ہوگی، اگر ایران جوہری معاہدے کی پاسداری کرتا ہے تو پھر امریکا بھی جوہری معاہدے میں شمولیت اختیار کرلے گا۔
تازہ ترین
نیوز لیٹر میں شمولیت
تازہ ترین خبریں روزانہ اپنے میل باکس میں حاصل کرنے کے لیے ہمارے نیوز لیٹر میں سبسکرائب کریں۔ بے فکر رہیں، ہمیں بھی سپیمنگ سے نفرت ہے!
[contact-form-7 id="1592" title="Contact form 1"]اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں
مزید پڑھیں
تازہ ترین
نیوز لیٹر میں شمولیت
تازہ ترین خبریں روزانہ اپنے میل باکس میں حاصل کرنے کے لیے ہمارے نیوز لیٹر میں سبسکرائب کریں۔ بے فکر رہیں، ہمیں بھی سپیمنگ سے نفرت ہے!
[contact-form-7 id="1592" title="Contact form 1"]