نیویارک( آواز نیوز) امریکہ کے وقت کے مطابق 20جنوری دوپہر 12 بجے امریکہ کے 45 ویں صدر ڈونالڈ ٹرمپ 47 ویں صدر کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیں گے۔سخت برفانی موسم اور خنک ہواؤں کے سبب حلف برداری کی تقریب کیپٹل کے لان کے بجائے ڈی سی ایرینا کے ہال میں منعقد کی جارہی ہے۔ صدر ٹرمپ حلف اٹھاتے ہی سخت ترین امیگریشن قوانین سمیت 200 سے زائد ایگزیکٹو آرڈرز جاری کریں گے۔ امریکی سپریم کورٹ کے حکم پر بندش کا شکار مختصر ویڈیو کی مقبول ترین ایپ ٹک ٹاک کی بحالی کے حکمنامے پر بھی دستخط متوقع ہے۔ واضح رہے کہ ٹیکسلا،سٹار لنک اور ٹوئٹر کے بانی دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک ٹک ٹاک کے نئے متوقع سربراہ ہیں۔جو صدر ٹرمپ کے قریبی دوست اور انکی انتخابی مہم کے سب سے بڑے ڈونرز ہیں۔صدر ٹرمپ نے اتوار کی شب ایک اجتماع میں اعلان کیا تھا کہ وہ امریکی عوام کی حمایت سے امریکہ کو دوبارہ عظیم بنانے کے لئے نیا آغاز کرنے جارہے ہیں۔ صدر ٹرمپ سرحدوں کی بندش کے ساتھ لاکھوں الیگل امیگرنٹس کے ڈیپورٹیشن آرڈرز پر دستخط کریں گے جو قوم سے انکی انتخابی مہم کا اہم اور بڑا وعدہ تھا۔ فوکس نیوز کے مطابق صدر ٹرمپ لگ بھگ 225 ایگزیکٹو آرڈرز جاری کریں گے امریکی تاریخ میں آج تک کسی صدر نے ایک ہی دن میں اتنے آرڈرز جاری نہیں کئے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے حلف برداری سے پہلے ایک ریلی سے خطاب کے دوران کہا ہے کہ وہ امریکہ کو دوبارہ عظیم بنائیں گے۔ Make America Great Again ان کا انتخابی نعرہ تھا۔ وہ ٹک ٹاک کے بڑے حامی ہیں چونکہ انکے قریبی دوست ایلون مسک ٹک ٹاک خریدنے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں اس وجہ سے وہ ٹک ٹاک کو امریکہ میں برقرار رکھنے کے لئے بھی ایگزیکٹو آرڈر جاری کریں گے۔ صدر ٹرمپ نے ریلی کے دوران صدر بائیڈن پر ایک بار پھر کڑے انداز میں تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ بائیڈن کے متعدد آرڈرز کو مسترد کردیں گے۔صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ بحرانوں کو حل کرنے کے لیے تاریخی طور پر تیز ترین کاروائی کریں گے۔ اور 200 سے زائد احکامات جاری کئے جائیں گے۔ صدر ٹرمپ 6 جنوری 2020 کو کیپٹل بل پر حملوں کے الزامات میں سزا پانے اور مقدمات کا سامنا کرنے والے تمام افراد کو عام معافی بھی دیں گے۔ ان کی جانب سے صدر بائیڈن کے صاحبزادے ہنٹر بائیڈن کی صدارتی معافی کو بھی کالعدم قرار دئے جانے کا امکان ہے۔صدر ٹرمپ پیرس کلائمٹ معاہدے سے بھی دستبرداری کا اعلان کریں گے۔ ان کے بعض اقدامات امریکہ کے اتحادیوں کو ناراض کرسکتے ہیں مگر پہلی مدت کی طرح اس بار بھی صدر ٹرمپ امریکہ پہلے کی پالیسی کے مطابق کام کریں گے۔حلف برداری کی تقریب کے لئے پہلے سے جاری ہزاروں دعوت نامے منسوخ کئے جاچکے ہیں۔ کیونکہ سرد موسم کی وجہ سے اب یہ تقریب کانگریس کی بلڈنگ کے اندر واشنگٹن ڈی سی ایرینا میں منعقد ہورہی ہے۔پاکستانی حکام سرتوڑ کوششوں کے باوجود وزیراعظم شہباز شریف کے لئے دعوت نامہ حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔ جبکہ بھارت کے وزیراعظم دعوت کے باوجود حلف برداری کی تقریب میں شریک نہیں ہورہے انکی جگہ وزیرخارجہ جے شنکر انڈیا کی نمائندگی کریں گے۔دنیا کے تین امیر ترین شخصیات ایلون مسک، مارک زکربرگ اور جیف بیزوز کو ایک ساتھ بٹھانے کا پروگرام ہے۔صدر ٹرمپ حلف اٹھانے کے بعد چند دنوں کے دوران سابق صدر جان ایف کینڈی۔ انکے بھائی رابرٹ ایف کینڈی اور سیاہ فام رہنما مارٹن لوتھر کنگ کے قتل سے متعلق ریکارڈز بھی جاری کریں گے۔ صدر ٹرمپ پہلے صدر ہیں جو سیاہ فام امریکنز کی بڑی تعداد میں حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔وہ سیاسی بنیادوں پر وفاقی تقرری کے اقدام کا خاتمہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ کرپٹ سیاسی نظام کو ختم کردیں گے۔صدر ٹرمپ مستقبل میں الیگل امیگرنٹس کے بچوں کو سٹیزن شپ کے اقدام کو بھی ختم کرنے کا اعلان کرچکے ہیں تاہم ایسا کرنے کے لئے انہیں آئینی ترمیم درکار ہوگی جو آسان یا ممکن نظر نہیں آتی۔صدر ٹرمپ 55 سیکیورٹی حکام کے کلئیر نس منسوخ کرنے کا حکم بھی جاری کریں گے۔ یہ حکام صدر بائیڈن کے صاحبزادے ہنٹر بائیڈن کے کیس کی تحقیقات میں شامل رہے ہیں، جنہیں صدر بائیڈن صدارتی معافی دے چکے ہیں۔
امریکا میں کچھ گھنٹوں کی پابندی کے بعد ٹک ٹاک سروس بحال
چین کے سپرسونک مسافر بردار ہوائی جہاز کا کامیاب تجربہ
ناز شاہ کو الیکشن میں ہراساں کرنے والے شخص کو سزا
ٹرمپ کے صدر کا عہدہ سنبھالنے پر امریکا کے ساتھ مثبت دور کے آغاز کی امید ہے: چین
امید ہے ٹرمپ مشرق وسطیٰ کے لئے حقیقت پسندانہ سوچ اپنائیں گے: ایران