نیو یارک سٹی حکام تارکین وطن کی صحت کے حقوق پر یکجا ہو گئے

مئیر آفس برائے امیگرنٹس امور کا اجلاس
ڈپٹی میئر ہیلتھ ، ہیلتھ اینڈ مینٹل ہائیجین کمشنر،امیگرنٹ افیئرز کمشنر اور کیئر کے ڈائریکٹرکی مشترکہ گفتگو، امیگرنٹس کمیونٹی سے رابطے بڑھانے پر اتفاق

نیویارک (آواز نیوز)نیو یارک سٹی حکام تارکین وطن کی صحت کے حقوق پر یکجا ہو گئے۔ ڈپٹی میئر برائے صحت ، ہیلتھ اینڈ مینٹل ہائیجین کمشنر ، امیگرنٹ افیئرز کمشنر اور کیئر کے ڈائریکٹر نے مشترکہ پروگرام میں گفتگو کی ہے۔ اس بات پر بحث ہوئی کہ نیویارک کے بیشتر تارکین ڈاکٹر کا سامنا کرنے سے اجتناب کیوں کر رہے ہیں۔ نیویارک سٹی کی ڈپٹی میئر برائے صحت اور انسانی خدمات سوزان میلز گستاو، نیویارک سٹی ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ اینڈ مینٹل ہائیجین کی کمشنر مشیل مورس، میئر آفس آف امیگرنٹ افیئرز کمشنر مینوئل کاسترو، اور نیویارک ہیلتھ پلس ہاسپٹلز میں کیئر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جونیتھ ایگزیکیوٹیو تارکین وطن نیویارک کے باشندوں کو ان کے حقوق اور دستیاب وسائل کی یاد دلانے کے لیے گول میز کانفرنس میں شرکت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ گول میز اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہماری وابستگی کو جاری رکھتی ہے کہ نیویارک کے باشندے امیگریشن کی حیثیت سے قطع نظر اہم صحت کی دیکھ بھال، تعلیمی، اور ہنگامی خدمات تلاش کریں۔ چاہے آپ اپنے بچوں کو اسکول میں داخل کر انے کے لیے کام کر رہے ہوں یا پرائمری کیئر اپوائنٹمنٹ کی ضرورت ہو، شہر پانچ بورو میں ہر فرد، بچے اور خاندان کی مدد کے لیے موجود ہے ۔ میئر ز آفس آف امیگرینٹ افیئرکے کمشنر مینوئل کاسترو نے کہا کہ مجھے اپنے ساتھیوں اور شہر کے رہنماو¿ں کے ساتھ شامل ہونے پر فخر ہے تاکہ ہماری تارکین وطن کمیونٹیز کے حقوق جاننے کی کوششوں پر مزید اشتراک کیا جا سکے۔ تارکین وطن نیویارک کے باشندوں کو، ان کی امیگریشن کی حیثیت سے قطع نظر، اپنے شہر کے وسائل اور خدمات تک رسائی حاصل کرتے وقت خود کو محفوظ محسوس کرنا چاہیے۔ ڈیپارٹمنٹ آف مینٹل ہیلتھ کی قائم مقام کمشنر ڈاکٹر مشیل مورس نے کہا کہ تارکین وطن نیویارک کے باشندے اس شہر کا دل ہیں۔ محکمہ صحت ہمارے تارکین وطن کی حفاظت اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ وہ محفوظ اور صحت مند زندگی گزارنے کے لیے دیکھ بھال حاصل کر سکیں۔ڈاکٹر جیمز جوناتھن نے کہا کہ نیو یارک سٹی میں، صحت کی دیکھ بھال ایک انسانی حق ہے۔ جونیویارک کے شہری صحت کی بیمہ کے لیے نا اہل ہیں، شہر کے کم یا بغیر لاگت کے صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کے پروگرام کے لیے سائن اپ کر سکتے ہیں۔ آپ کی پرائیویسی ہمارے لیے اہم ہے، اور جب آپ ہمارے ہسپتالوں اور کلینکوں کا دورہ کرتے ہیں تو آپ کو اپنی امیگریشن کی حیثیت کے بارے میں معلومات کا اشتراک کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ گول میز نے نئی جاری کی گئی امیگرنٹ ہیلتھ رپورٹ پر بھی روشنی ڈالی جو شہر کی صحت اور خوشحالی کے لیے تارکین وطن نیویارک کے اہم شراکتوں کو اجاگر کرتی ہے، جبکہ تارکین وطن کو درپیش انوکھے صحت کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اہم ضرورتوں پر زور دیا جاتا ہے۔ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ نیویارک شہر کے 81 فیصد تارکین وطن 10 سال سے زیادہ عرصے سے امریکہ میں ہیں، 13 فیصد 6 سے 10 سال کے درمیان امریکہ میں ہیں، اور 6 فیصد 5 سال سے کم عرصے سے امریکہ میں ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں