چین دنیا کے تیز ترین مسافر طیارے کی تیاری میں مصروف

چین دنیاکے تیز ترین مسافر طیارے کی تیاری میں مصروف
دنیا کے کسی بھی حصے میں ایک گھنٹہ میں پہنچنا ممکن ہوگا
بیجنگ(آواز رپورٹ)چین ایک ایسا تیز تر مسافر طیارہ بنانے کی تیاری کررہا ہے جو دنیا کے کسی بھی حصے میں صرف ایک گھنٹہ میں پہنچ جائے گا.12 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرنے ولا پروٹوٹائپ ہائپر سونک مسافر طیارے میں ڈیلٹا کے وہی ونگز استعمال کئے جائیں گے جو اب تک کے تیز ترین مسافر جہاز کنکارڈ میں استعمال کئے گئے تھے.برطانیہ اور فرانس کے اشتراک سے تیار ہونے والے کنکارڈ طیارے کو دنیا کا تیز ترین مسافر طیارہ کہا جاتا تھا جس کی رفتار 1300 میل فی گھنٹہ تھی جو آواز سے دوگنی رفتار تھی. تاہم 25 جولائی 2000 میں خوفناک حادثے کے بعد کنکارڈ کے تمام طیارے 2003 تک گراؤنڈ کردئیے گئے تھے. بعدازاں برطانیہ اور فرانس نے کنکارڈ کمپنی ختم کردی تھی.اب چین نے انسانی عقل سے ماورا ایک ایسے منصوبے کا اعلان کردیا ہے جو بظاہر ناممکن دکھائی دیتا ہے مگر چین کا دعوی ہے کہ وہ 12 ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سوپر سونک مسافر طیارہ مارکیٹ میں لے آئے گا.جو ایک وقت میں دس مسافروں کو دنیا میں کہیں بھی ایک گھنٹے میں پہنچادے گا.یہ اطلاع ایسے وقت میں آئی ہے جب چین کی طرف سے 6 ہزار میل فی گھنٹہ تک مار کرنے والے نیوک (Nuke)میزائیل انجن کی تیاری کی خبریں گردش کررہی ہیں.چین جس ڈیزائین پر نیوک میزائیل تیار کررہا ہے اسے امریکی خلائی ایجنسی نے حد سے زیادہ لاگت آنے کی وجہ سے تیار کرنے کا ارادہ ترک کردیا تھا.مگر اپنی فوج کوجدید اور ھر طرح سے بہترین ٹیکنالوجی سے مزین کرنے کے منصوبے اور ارادے کے سامنے چین کو کسی اخراجات کی پرواہ نہیں ہے.ساؤتھ چائنہ مارننگ نے چین کے سائنسدانوں کی سٹڈی رپورٹ کے مطابق ہائپر سونک مسافر طیارہ بوئنگ 737 سے بڑا ہوگا اور اسکی لمبائی 148فیٹ ہوگی.اس میں دو ائیر Breathing انجنز ہونگے جو رفتار کو برقرار رکھیں گے. کہا جاسکتا ہے ہائپر سونک مسافر طیارہ انسانی تاریخ کا عجوبہ روزگار ہوگا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں