مانسہرہ: موسلا دھار بارشوں اور سیلاب کے باعث ملک بھر میں ہلاکتوں کی 1061 ہوگئی جب کہ متاثرین کی مجموعی تعداد 33 لاکھ 46 ہزار سے تجاوز کرگئی۔ملک بھر میں شدید بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال نے ہر طرف تباہی پھیلا دی، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 28 افراد لقمہ اجل بن گئے جس کے بعد 1061 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق ہوچکی ہے، مرنے والوں میں 359 بچے، 210 خواتین اور 470 مرد شامل ہیں۔
این ڈی ایم اے کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پھنسے ہوئے 4 لاکھ 98 ہزار 442 افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے جن میں سے 1575 افراد زخمی ہیں۔سیلابی ریلوں کی زد میں آنے سے 24 گھنٹے کے دوران مزید 7586 جانور ہلاک ہوئے جس کے بعد لقمہ اجل بننے کے والے مویشیوں کی مجموعی تعداد 7 لاکھ 27 ہزار 144 ہوگئی جب کہ 1 روز میں مزید 43013 مکانات تباہ ہوئے جس کے بعد تباہ شدہ مکانوں کی تعداد 9 لاکھ 92 ہزار 800 سے تجاوز کرگئی اور متاثرین کی تعداد نے 33 لاکھ 46 ہزار کا ہندسہ عبور کرلیا۔وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کے مطابق موسلا دھار بارشوں اور سیلاب سے بیساکی پر کھڑی ملکی معیشت کو مختلف شعبوں میں اب تک 10 ارب ڈالرز کا نقصان پہنچ چکا ہے۔واضح رہے کہ نقصان کا تخمینہ ابتدائی اندازے کے مطابق لگایا گیا ہے جس میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔
بالاکوٹ میں سیلاب کے بعد ابتر صورتحال:
خیبرپختونخوا کے ضلع مانسہرہ کے علاقے بالاکوٹ میں موسلادھار بارشوں اور سیلاب کے بعد صورتحال ابتر ہوگئی، منور ویلی میں غذائی اجناس کی قلت، بجلی بند اور مواصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا جس کے باعث تیس ہزار سے زائد افراد گزشتہ پانچ روز سے متاثرہ علاقے میں محصور ہیں۔متاثرین کی ریلیف اور بحالی کیلئے بالاکوٹ کے مقامی نمائندوں نے حکومت سے منور ویلی میں ہنگامی بنیادوں پر امداد سرگرمیاں شروع کرنے کا مطالبہ کردیا۔
امدادی سرگرمیاں جاری:
پاکستان کے چاروں صوبوں کی عوام ان دنوں شدید بارشوں اور سیلاب سے نبرد آزما ہے جنہیں ریسکیو کرنے کیلئے متعلقہ اداروں کا ریلیف آپریشن جاری ہے۔رپورٹ کے مطابق جنوبی پنجاب میں تونسہ، ڈی جی خان اور راجن پور کے سیلاب زدہ علاقوں میں میں بحالی کا کام شروع ہوگیا ہے تاہم اب بھی 4 لاکھ سے زائد افراد کھلے مقامات پر بیٹھے امداد کے منتظر ہیں۔راجن پور اور ڈیرہ غازی خان کے 516 مواضعات کے 4 لاکھ لوگ اور دو لاکھ ایکڑ فصلیں متاثر ہوٸی ہیں، اب تک متاثرین میں 37 ہزار خیمے اور 40 ہزار فوڈ ہیمپرز تقسیم کٸے جاچکے ہیں۔