پاکستانی ٹیم میں ایک بار پھر گروہ بندی کی افواہیں

کھلاڑیوں میں اختلافات کی باتیں
ایشیا کپ میں فائنل سمیت سری لنکا سے پے در پے دو شکستوں نے افراتفری کا ماحول پیدا کر دیا، بابراعظم پھر تنقید کی زد میں
کارکردگی نہ دکھانے والے کھلاڑی ذلیل ہونگے، رضوان کے سخت بیان سے افواہوں پر حقیقت کا گمان ہونے لگا
ٹیم سلیکشن پر بھی اعتراض اٹھنے لگے، ہیڈ کوچ ثقلین اور سپورٹ سٹاف کے کئی ممبران کی مستقل موجودگی بھی سوالیہ نشان
آﺅٹ آف فارم اور واجبی کارکردگی کے حامل خوشدل شاہ، افتخار احمد، اور بعض کھیلاڑی کے انتخاب پر تنقید بڑھتی جارہی ہے

نیویارک (آواز رپورٹ) ایشیا کپ میں چھی کارکردگی دکھاتے دکھاتے سری لنکا سے فائنل سمیت پے در پے شکستوں سے پاکستانی کرکٹ ٹیم میں ایک بار پھر گروہ بندی کا تاثر ابھرا ہے۔ وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان کا حالیہ سخت بیان اس بات کو تقویت دیتا ہے کہ کہیں نہ کہیں کچھ غلط ہو رہا ہے۔ رضوان نے ایک پریس کانفرنس میں ناراضگی کے ساتھ کہا تھا کہ جو کارکردگی نہیں دکھائے گا وہ ذلیل ہو گا۔ رضوان جیسے تحمل اور برد بار کھلاڑی سے ایسے الفاظ کی توقع نہیں کی جا رہی تھی۔ کرکٹ بورڈ کے ذرائع کے مطابق رضوان کے بیان کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ کپتان بابراعظم کی مسلسل مایوس کن کارکردگی پر اب بورڈ کے اعلیٰ حکام بھی کھل کر تشویش ظاہر کر رہے ہیں۔ کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کے خلاف پہلے میچ میں پاکستان کی شکست ٹیم میں اختلافات کو سچ ثابت کر رہی ہے۔ دوسری جانب مسلسل ناقص کارکردگی کھانے والے خوشدل شاہ اور افتخار احمد کی موجودگی بھی باعث حیرت ہے۔ سنجیدہ حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر خوشدل شاہ کو ہی رکھنا تھا تو آصف علی کیا برے تھے۔ کم سے کم ان سے ہارڈہٹنگ اور تیز بلے بازی کی توقع کی جاتی ہے۔ اسی طرح بیٹنگ آرڈر پر بھی کافی لے دے ہورہی ہے.مسلسل تنقید کے باوجود کپتان بابراعظم اوپننگ سپاٹ چھوڑنے کو تیار نہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ شان مسعود کو بحیثت اوپنر استعمال کرنا چاہئے اور بابراعظم کو تیسرے یا چوتھے نمبر پر بیٹنگ کرنی چاہئے اور شاہنواز دھانی کی جگہ محمد وسیم کو آزمانا چاہئے۔ سابق کرکٹرز چیف سلیکٹرز وسیم جونیئر کوہٹانے کا مشورہ بھی دے رہے ہیں۔ جو سلیکشن کے معاملہ میں کسی وژن سے عاری نظر آتے ہیں۔ اسی طرح ہیڈکوچ ثقلین مشتاق کو ٹی ٹونٹی جیسے فارمیٹ کے لئے ناموزوں تصور کیا جا رہا ہےجن کی عملی کارکردگی لیپ ٹاپ کے سامنے بیٹھ کر انگلیاں چلانے سے زیادہ دکھائی نہیں دیتی۔ قریبی حلقوں کا کہنا ہے کہ ثقلین مشتاق کو ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے بعد چھٹی دیدی جائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں