امریکی صدر جوبائیڈن کو ایک بار پھر سبکی اُٹھانا پڑگئی

واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن ایک بار پھر تقریر میں غلطی کر بیٹھے اور سوشل میڈیا پر میمز بننا شروع ہوگئیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنی تقریر میں کہا کہ 2018 میں صحت عامہ کے نظام کو بچانے کے لیے ڈیموکریٹس نے 54 ریاستوں میں انتخابی مہم چلائی۔امریکی صدر کی اس بات پر شرکاء حیران ہوگئے اور چند ایک ہنسنے بھی لگے کیوں کہ امریکا میں ریاستوں کی کُل تعداد 54 نہیں 50 ہے اور واشنگٹن ڈی سی کو ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کہا جاتا ہے۔امریکی صدر کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ان کی زبان پھسل گئی تھی جب کہ ناقدین کی رائے ہے کہ شاید امریکی صدر کو ریاستوں کی اصل تعداد معلوم ہی نہیں ہے۔گزشتہ تین ماہ میں یہ چوتھا موقع ہے جب صدر جوبائیڈن کی زبان پھسل گئی یا انھوں نے وہ گفتگو کی جو حقیقت پر مبنی نہیں تھی جس پر یہ افواہیں زیر گردش ہیں کہ شاید 79 سالہ صدر جوبائیڈن کی طبیعت ٹھیک نہیں اور حافظہ کم ہوگیا۔
گزشتہ ماہ نیویارک میں ایڈز، ٹی بی اور ملیریا کی سرکوبی کے لیے فنڈز جمع کرنے کی تقریب میں امریکی صدر تقریر ختم کرنے کے بعد پریشان دکھائی دیے تھے اور ایک پریس کانفرنس میں کئی روز قبل کار حادثے میں ہلاک ہونے والی کانگریس رکن کو پکارتے رہے۔اس سے قبل وہ ایک پریس کانفرس میں وہ نائب صدر کاملا ہیئرس کو خاتون اوّل کہہ کر بھی پکار چکے ہیں اور کچھ روز قبل ہی یوکرینی عوام کو ایرانی عوام کہہ مخاطب کرتے رہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں