انقرہ: ترکیہ نے استنبول بم دھماکے میں 8 افراد کے جاں بحق اور درجنوں کے زخمی ہونے پر امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے کی تعزیت کو قبول کرنے سے انکار کردیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکیہ کے وزیر داخلہ سلیمان سائلو نے ٹیلی وژن پر نشر ہونے والے اپنے ایک بیان میں کہا کہ استقلال ایونیو میں ہونے والے بم دھماکے میں لواحقین سے تعزیت کے اظہار کے امریکی بیان کو مسترد کرتے ہیں۔وزیر داخلہ نے امریکی تعزیت قبول کرنے کی کوئی وجہ تو نہیں بتائی تاہم اس کی وجہ حملہ آور کا کردستان ورکرز پارٹی سے ہونا ہوسکتا ہے جس کے بارے میں ترکیہ کا الزام ہے کہ امریکا انھیں اسلحہ فراہم کرتا ہے۔خیال رہے کہ صدر طیب اردوان نے بم دھماکے کا ذمہ دار کردستان ورکرز پارٹی قرار دیا اور اس سے قبل کئی بار یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ کرد جنگجوؤں کو ترکیہ کے خلاف اسلحہ و بارود امریکا فراہم کر رہا ہے۔
امریکا کی جانب سے تعزیتی بیان مسترد کیے جانے پر تاحال کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔ادھر استنبول پولیس نے استقلال ایونیو پر بینچ کے نیچے بم رکھنے والی خاتون کو سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے گرفتار کرلیا۔ جس کی شناخت 23 سالہ احلام البشیر کے نام سے ہوئی ہے۔ملزمہ کا تعلق شام کی کردستان ورکرز پارٹی سے بتایا جا رہا ہے اور وہ شامی شہر عفرین سے ترکیہ میں داخل ہوئی تھی۔ اس کے گھر سے پولیس کو پستول اور گولیاں بھی ملی ہیں۔واضح رہے کہ ترکیہ کے شہر استنبول میں ہونے والے بم دھماکے میں 8 افراد جاں بحق اور 80 زخمی ہوگئے تھے۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔
اٹلی کی ٹیم نے پانچویں مرتبہ بلی جین کنگ کپ کا ٹائٹل جیت لیا
ایشین جونیئرکپ ہاکی ٹورنامنٹ میں شرکت کیلئے قومی ٹیم مسقط روانہ
میٹا کا آڈیو اور ویڈیو کالنگ میں اہم اپ ڈیٹس کا اعلان
آسٹریلوی پارلیمنٹ میں بچوں پر سوشل میڈیا کے استعمال کی پابندی کا بل پیش
اسرائیلی وزیراعظم نے بین الاقوامی فوجدای عدالت کو انسانیت کا دشمن قرار دیدیا