حکومت کی کوشش ہے۔لوگوں کو رہائش سے محروم نہ ہونے دیا جائے.سالانہ نولاکھ سے زائد لوگ امریکا کا رخ کر رہے ہیں
نیو یارک (آواز نیوز)وائٹ ہاوس نے بے گھر افراد کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے نیا نسخہ تجویز کر دیا۔ امریکی حکومت منصوبہ بندی کر رہی ہے کہ لوگوں کو اپنی رہائش سے محروم نہ ہونے دیا جائے۔واضح رہے کہ امریکہ میں پہلے سے کہیں زیادہ لوگ بے گھر ہو کر منتقل ہو رہے ہیں۔ 2017 کے بعد سے اوسطاً سالانہ نولاکھ سے زائد لوگ امریکا کا رخ کر رہے ہیں۔ جبکہ دوسری طرف مسئلہ یہ ہے کہ پچھلے کچھ سالوں میں اتنی ہی تعداد یا اس سے زیادہ افراد مکانوں سے محروم ہو گئے ہیں۔بے گھری کے بحران سے لڑنے کے لیے بائیڈن انتظامیہ نے لوگوں کو اپنی رہائش سے محروم ہونے سے روکنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ یہ منصوبہ تیار کرنے والی امریکی انٹرایجنسی کونسل کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر جیف اولیویٹ کا کہنا ہے کہ ہم لوگوں کے لیے معاون رہائش فراہم کرنے پر بہت کام کر رہے ہیں۔
نئے منصوبے میں سستی رہائش کی فراہمی کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ ہنگامی پناہ گاہوں اور امدادی پروگراموں کی تعداد میں اضافہ کرنے کے کئی طریقے شامل ہیں۔ لیکن سب سے بڑی تبدیلی بے گھر ہونے کی منظم روک تھام ہے جس کے تحت ان لوگوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی جو اپنی رہائش سے محروم ہیں۔جیف کا کہنا ہے کہ انھوں نے 2025 تک غیر پناہ گزین لوگوں کی تعداد میں 25 فیصد کمی کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے اور ریاستوں اور مقامی حکومتوں سے اسے ایک ماڈل کے طور پر استعمال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔تازہ اعداد و شمار کے مطابق 2016 سے مسلسل اضافے کے بعد بے گھر افراد کی تعداد رک گئی ہے۔ لیکن اب خدشہ ہےکہ یہ تعداد دوبارہ بڑھ سکتی ہے۔تازہ ترین اعداد و شمار بعض گروہوں کے درمیان بڑے فرق کو بھی ظاہر کرتے ہیں