کیتھولک چرچ کے سابقہ سربراہ و پاپائے روم پوپ بینڈیکٹ XVIچل بسے

5 جنوری کو آخری رسومات کیتھولک چرچ کی گزشتہ 600 سالہ تاریخ میں مستعفی ہونے والے پہلے پاپائے روم تھے،دنیا میں امیری غریبی میں فرق دور کرنے اور چرچ کو سیکولرائز کرنے کے حامی تھےپوپ بینڈیکٹ سب طویل عرصہ حیات پانے والے پوپ تھے،دنیا بھر سے سربراہان مملکت، اعلی شخصیات اور مسلم حکومتوں کی جانب سے بھی تعزیتی پیغامات کا سلسلہ


ویٹیکن سٹی ، روم( آواز رپورٹ)عیسائیوں کے سابقہ روحانی پیشوا اور پاپائے روم پوپ بینڈیکٹ XVIھفتہ کے روز 95 سال کی عمر میں انتقال کرگئے تھے. وہ کیتھولک چرچ کی گزشتہ 600سالہ تاریخ کے پہلے پوپ تھے جنہوں نے استعفی دیاکیونکہ عام طور سے پاپائے روم نامزد ہونے کے بعدتاحیات خدمات انجام دیتے ہیں.پوپ بینڈیکٹ کا انتقال ویٹیکن سٹی میں ہوا. جو کیتھولک عقیدے کا مرکزی روحانی اور مذہبی مقام تصور کیا جاتا ہے.انہوں نے چرچ کو سیکولرائز کرنے اور خواتین کو پادری کا درجہ دینے کے حق میں تھے اور اسکے لئے جدوجہد بھی کی. انکے دور میں پادریوں کی جانب سے بچوں کے ساتھ بد فعلی کے سکینڈلز بھی منظر پہ عام پر آئے جس سےانہوں نے خوش اسلوبی سے نمٹنے کی کوشش کی.پوپ بینڈیکٹ طویل عرصہ حیات پانے والے پوپ تھے ان سے قبل پوپ لیوXIIIکو یہ اعزاز حاصل تھا جو ستمبر 2020میں انتقال کرگئے تھے.پوپ بینڈیکٹ XVIکی آخری رسومات اور تدفین جمعرات 5 جنوری کی جائے گی 2 جنوری پیر سے ان کی میت عوام کے دیدارکے سینٹ پیٹرز میں رکھی جائے گی.آخری رسومات میں دنیا بھر سے حکومتی سربراہاں یا نمائندگان اور اعلی شخصیات کی شرکت متوقع ہے.اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری، سربراہان مملکت سمیت دنیا بھر سے تعزیتی پیغامات جارہی ہورہے ہیں. وہ اقوام عالم میں غریب لوگوں، نظرانداز کردہ کمیونٹیز کے لئے آواز بھی بلند کرتے رہے اور حکومتوں کی توجہ بھی اس جانب مبذول کراتے تھے.وہ امراء اور غرباء کے درمیان فرق کم کرنے کے بھی حامی تھے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں