امریکہ ہمارا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار اور پاکستان کے لئے سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے: سفیر مسعود خان

زرعی شعبے میں اپنی ضروریات پوری کرنے اور امریکی کاروباری برادری کے ساتھ کام کررہے ہیں،ہمارے ہاں سویا کی بہت مصنوعات ہیں امریکہ میں پاکستانی سفیر کی امریکی سویا بین ایکسپورٹ کونسل کے وفد سے ملاقات ، امریکی وفد نےمکمل تجارتی اشتراک کا یقین دلایا
واشنگٹن،ڈی/سی (رپورٹ:عاصم صدیقی)امریکہ میں پاکستانی سفیر مسعود خان نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کاروبار کے حوالے سے ریگولیٹری نظام کو سہل کرنے اور ملک میں کاروباری سرگرمیوں کو آسان بنانے کے لیے پرعزم ہے۔۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ ، جو کہ ہمارا بڑا تجارتی شراکت دار ہے اور پاکستان کے لئے سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے ، کے ساتھ تجارتی تعلقات کو بڑھانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔یہ بات انہوں نے امریکی سویا بین ایکسپورٹ کونسل (یو ایس ایس ای سی) کی قیادت سے ملاقات کے دوران کہی ۔ ملاقات کے دوران سفیر پاکستان نے کہا کہ پاکستان زرعی شعبے میں اپنی ضروریات کو پورا کرنے اور زرعی پیداوار میں اضافے کے لیے امریکی کاروباری برادری کے ساتھ کام کر رہا ہے اور اس حوالے سے علم، مہارت اور تحقیق کے تبادلے کے ذریعے زرعی شعبے میں تعاون کو فروغ دیا جا رہا ہے ۔یو ایس ایس ای سی کے وفد میں چیئرمین ڈوگ ونٹر، وائس چیئرمین سٹین بورن، سی ای او جم سٹٹر اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایکسٹرنل ریلیشنز روزالینڈ لیک، شامل تھے۔ ملاقات میں سفارت خانے کے ٹریڈ منسٹر عظمت محمود بھی موجود تھے۔امریکی سویا بین ایکسپورٹ کونسل سویا سپلائی چین کی نمائندگی کرتی ہے جس میں کسان، پروسیسرز، اجناس کی ترسیل ، مرچنڈائزرز اور دیگر کاروباری اور زرعی تنظیمیں شامل ہیں۔ یہ کونسل دنیا بھر کے 80 ممالک میں کام کرتی ہے اور سویا مارکیٹ کے فروغ اور سویا سے متعلق انسانی استعمال، آبی زراعت اور لائیوسٹاک کی خوارک کی ضروریات کو پورا کرنے کے حوالے سے کام کرتی ہے۔سفیر پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے وفد نے کہا کہ یو ایس ایس ای سی پاکستان کی لائیو سٹاک کی ترقی اور ملک کی سویا ضروریات پوری کرنے میں مدد کرنا چاہتا ہے۔ یو ایس ایس ای سی کے چیئر مین نے کہا کہ مناسب پروٹین کی مقدار کا میسر آنا لوگوں کا حق ہے پروٹین کی ضروریات بچوں میں زیادہ ہوتی ہے۔ اس ضمن میں پاکستان کے ساتھ باہمی سود مند شراکت داری قائم کرنے کی بہت بڑی گنجائش موجود ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ امریکہ سالانہ تقریباً 120 ملین ٹن سویا بین پیدا کرتا ہے جس میں سے 60 فیصد دنیا بھر کے ممالک کو برآمد کیا جاتا ہے۔ پاکستان کو سویا کی برآمدات سالانہ ایک ملین ٹن سے بھی کم ہیں۔میٹنگ کے دوران امریکہ سے سویا کی برآمدات سے متعلق امور بشمول ریگولیٹری فریم ورک اور جینیاتی طور پر تبدیل شدہ مصنوعات کی درآمد کے حوالے سے قواعد و ضوابط بھی زیر بحث آئے۔سفیر پاکستان مسعود خان نے کہا کہ ملک میں سویا سمیت تمام جی ایم مصنوعات کی درآمد کے لیے ریگولیٹری فریم ورک اور قواعد و ضوابط کو منظم کیا جا رہا ہے تاکہ درآمد کنندگان اور کاروباری برادری کو آسانی میسر آئے اور حکومت کی جانب سے منظوری کے عمل کو تیز کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔سفیر پاکستان نے وفد سے کہا کہ وہ امریکی کسانوں، پروسیسرز، مرچنڈائزرز اور سویا سپلائی چین سے منسلک تمام عناصر کے اپنے پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ روابط استوار کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں