فلاحی و انسانی خدمات میں سرگرم عمل چند بڑی امریکی اسلامی تنظیموں میں سے ایک اکنا ریلیف کا سالانہ فنڈ ریزنگ ڈنر

شیلٹر ھومز، فوڈ پیئنٹری، سوشل سروسز، بیک ٹو سکول سپلائیز سمیت مختلف پروجیکٹس کے لئے 7 لاکھ ڈالرز سے زائد فنڈز جمع ہوئے
نفرت سے محبت کا سفر کرنے والے سابق ڈچ سیاستدان اور یورپ میں مبلغ اسلام جورام کلاویرن مہمان خصوصی تھے، الطاف حسن، مقصود احمد سمیت متعدد شخصیات کا خطاب
اکنا ریلیف کے مختلف پروگراموں کی تفصیل بیان کی گئیں،اکنا وومین ونگز اور یوتھ لیڈر شپ نے اکنا کے دعوہ اور تبلیغ کے بارے میں آگاہ کیا


نیو یارک(خصوصی رپورٹ)امریکہ بھر میں انسانی خدمت اور فلاحی سرگرمیوں میں متحرک اور فعال امریکہ کی چند بڑی اسلامی فلاحی تنظیموں میں سے ایک اسلامک ریلیف نیویارک کے سالانہ فنڈریزنگ ڈنر کا انعقاد ہوا، جو فنڈز اور لوگوں کی شرکت کے اعتبار سے تاریخ ساز رہا، سات لاکھ ڈالرز سے زائد کے فنڈز جمع ہوئے جن میں لوگوں کی طرف سے یقین دہانیاں اور اعلانات بھی شامل ہیں۔ اسلام سے شدید نفرت کرنے والے سابق ڈچ سیاستدان نو مسلم جورام وین کلاویرن مہمان خصوصی اور کلیدی مقرر تھے۔ جورام جنہوں نے اسلام مخالف کتاب بھی تحریر کی تھی اب یورپ میں مبلغ اسلام بن چکے ہیں، انہوں نے اکنا ریلیف کی خصوصی دعوت پر تقریب میں شرکت کی اور شرکاءکو نفرت سے محبت کے سفر کی اپنی داستان سنائی۔ فنڈریزنگ کے دوران ان کی زبردست پذیرائی ہوئی اور نیویارک کی پاکستانی و مسلم کمیونٹیز نے انہیں ہاتھوں ہاتھ لیا۔ ممتاز مذہبی سکالر ڈاکٹر الطاف حسین نے فنڈریزنگ کی۔ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کی۔ جن میں ممتاز شخصیات بھی شامل تھے۔ جنہوں نے اکنا ریلیف کی اپیل پر دل کھول کر عطیات دیئے۔ مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں خدمات کے حامل افراد کو اکنا ریلیف نیویارک کی طرف سے ایوارڈز بھی دیئے گئے۔ میریٹ لانگ آئی لینڈ میں منعقدہ تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، ایک کمسن بچے نے تلاوت کی سعادت حاصل کی۔ تقریب کی نظامت ڈاکٹر الطاف حسین نے کی۔ جبکہ گاہے بگاہے ارشد جمال اور معوذ صدیقی بھی اظہار خیال کرتے رہے۔ ڈاکٹر الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ہمارا کسی کی مدد کا ذریعے بننا ہم پر نعمت خدا وندی ہے۔ انہوں نے شرکاءسے اپیل کی کہ وہ اکنا ریلیف کے عظیم کاموں اور انسانیت کی بھلائی کے لئے اس کے منصوبوں میں بھرپور تعاون کریں۔ ڈاکٹر الطاف حسین نے کہا کہ اکنا ریلیف نے آج ساڑھے چھ لاکھ ڈالر فنڈز جمع کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ تا ہم لوگوں کے جوش و خروش اور مقررین اور اکنا ریلیف کی اپیل پر 7 لاکھ ڈالرز سے زیادہ جمع ہوئے۔ اس موقع پر دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ سابق ڈچ سیاستدان اور یورپ میں اسلام کے مبلغ جورام وین کلاویرن نے اپنے دل میں اسلام کے لئے نفرت سے لیکر محبت اور پھر قبول اسلام کی داستان کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ جب میں نے اسلام کا گہرائی اور سنجیدگی سے مطالبہ کیا تب مجھے معلوم ہوا کہ حقیقی زندگی کیا ہے اور اللہ پاک ہم سے کیا چاہتا ہے۔ انہوں نے اکنا ریلیف نیویارک کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا جس نے انہیں مدعو کیا۔ پاکستانی کمیونٹی کے کاروباری سماجی اور ثقافتی حلقوں کے علاوہ میڈیکل، لائ، آئی ٹی اور دیگر اعلیٰ شعبوں سے تعلق رکھنے والے پروفیشنلز بھی بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ اکنا ریلیف کے چیف آپرٹینگ آفیسر (CEO) مقصود احمد، ریجنل ڈائریکٹر ارشد جمال نے دیگر ریاستوں میں جاری انسان دوست منصوبوں کے بارے میں بتایا، ان کا کہنا تھا کہ آج ہم سات ہزار سے زائد والنٹیئرز کے ساتھ مل کر جو کچھ کر پاتے ہیں وہ سب آپ لوگوں کے تعاون سے ہی ممکن ہے۔ مقصود احمد نے کہا کہ ہمارے والنٹئرز ہر قدرتی آفات میں ہراول دستے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ اکنا ریلیف کے ذریعے لاکھوں افراد کی مدد کی جاتی ہے۔ اس قدر عظیم انسانی خدمات کے لئے آپ لوگوں کا تعاون قابل قدر ہے اور اللہ کے فضل و کرم سے اکنا ریلیف کے انسانی اور فلاحی کاموں کا دائرہ وسیع تر ہوتا جا رہا ہے۔ اس موقع پر حاضرین کو اکنا ریلیف کی مختصر تاریخ سے بھی آگاہ کیا گیا اور انہیں بتایا گیا کہ آج سے 27 سال قبل کن مقاصد کے تحت اکنا ریلیف کا قیام عمل میں آیا تھا۔ ساتھ ہی یہ سوال بھی اٹھایا گیا اور شرکاءکو اس پر غور و خوض کی دعوت دی گئی کہ آخر ” خواتین شیلٹرز ہومز کی ضرورت کیوں بڑھتی جا رہی ہے“ اکنا کے برادر طارق الرحمن نے اس سلسلے میں اظہار خیال کیا۔ اکنا سسٹرز دنگ کی خواتین نے امریکہ میں دین اسلام کی دعوت و تبلیغ اور فلاحی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام اخوت، محبت ، ایثار اور قربانی کا درس دیتا ہے اورہم لوگوں کو آپس میں جوڑنے کی دعوت دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسلامی اقدار اور اس کے خوبصورت پیغام کو امریکہ بھر میں پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ اسلام کے بارے میں منفی تاثرات کو ہم مل جل کر ختم کر سکتے ہیں۔ اکنا ریلیف جیسا پلیٹ فارم اس سلسلے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ اسلام کی تبلیغ و اشاعت اکنا کی اہم ترین ترجیح ہے۔ تا کہ لوگوں تک اسلام کا واضح اور مثبت پیغام پہنچ سکے۔ فنڈریزنگ ڈنر کے شرکاءکو امریکہ بھر میں اکنا ریلیف کے منصوبوں اور پروگراموں کے بارے میں ویڈیو پریذٹیشین بھی دی گئی اور انہیں مختلف معلومات بھی مہیا کی گئیں۔ آخر میں کمیونٹی کی نمایاں شخصیات کو ان کی خدمات کے عوض ایوارڈز بھی دیئے گئے۔ جن میں بیسٹ میڈیکل کیئر کی روح رواں ڈاکٹر بتول حسینی، امریکن پاکستانی ایڈووکیسی گروپ کے صدر علی رشید، جواں سال ارسلان، کریسنٹ اسلامک سکول کی پرنسپل سسٹر عفت احمد اور اسلامک سینٹر آف میلویل شامل تھے۔ تقریب سے ڈاکٹر بتول حسینی، بنگلہ دیشی امریکن مسٹر شاہد، اے پیگ کے علی رشید، ارشد جمال، معوذ صدیقی اکنا ریلیف نیویارک آفس کے انچارج اسحاق الپار اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ شرکاءنے اکنا ریلیف کے فوڈ پینٹری ، ڈیزاسٹر ریلیف پروگرام، شیلٹر ہومز اور دیگر سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے بھرپور تعاون کا یقین دلایا، اکنا ریلیف نیویارک کی جانب سے معزز مہمانوں، کلیدی مقررین ، سپانسرز اور کمیونٹی کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کا شکریہ ادا کیا۔ ریفریشمُٹ کے علاوہ پرتکلف کھانوں کا بھی اہتمام تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں