امریکہ میں بھی توشہ خانہ سکینڈل:صدر ٹرمپ اور ان کی فیملی نے غیر ملکی سربراہوں سے ملنے والے تحائف وفاق کو مطلع کئے بغیر پاس رکھ لئے

واشنگٹن( آواز آن لائن)امریکہ میں بھی”توشہ خانہ” سکینڈل منظر عام پر آگیا. دنیا بھر میں وقت کے حکمرانوں کو بین الاقوامی حکومتوں اور ہم منصبوں سے تحفے تحائف ملتے ہیں جنہیں ہر ملک میں رائج ضابطوں اور قاعدوں کے مطابق تقسیم یا قومی خزانے میں جمع کیا جاتا ہے آجکل پاکستان میں توشہ خانہ سکینڈل اور سابقہ حکمرانوں کی جانب سے غلط استعمال اور اختیارات سے تجاوز کرنے کے الزامات اور عدالتی مداخلت کی خبریں زوروں پر ہیں. سابق وزیراعظم عمران خان کو مقدمات کا سامنا ہے. سپریم کورٹ کی جانب سے اس معاملہ پر نوٹس لئے جانے پر معلوم ہوا کہ عمران خان سے پہلے بھی حکمران، ان کے وزراء اور اعلی حکام اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھوتے رہے ہیں. اسی دوران امریکی میڈیا نے وفاقی حکام کے حوالے سے انکشاف کیا ہے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور انکی فیملی نے غیرملکی سربراہوں سے ملنے والے کم سے کم دو تحائف کے بارے میں متعلقہ حکام کوطلع نہیں کیا ان تحائف کی مالیت 3 لاکھ ڈالرز سے زیادہ بتائی جاتی ہے.حکام کے مطابق یہ تحائف ان 100 سے زائد تحائف میں شامل ہیں جو غیر ملکی سربراہوں کی جانب سے دئیے جاتے رہے ہیں. ایک گفٹ ایل سلواڈور کے صدر اور دوسرا تحفہ جاپانی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دیا تھا.جن کی اطلاع نہیں کی گئی وفاقی حکام چھان بین میں مصروف ہیں.ایوان نمائندگان کی ہاؤس اوورسائیٹ کمیٹی کی 15 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ اور انکے اہل خانہ نے تحائف کے بارے میں سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کو مطلع نہ کرکے وفاقی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے.رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ ٹرمپ فیملی نے ایسے ممالک سے بھی تحائف وصول کئے جن کے ساتھ امریکہ کے تعلقات زیادہ اچھے نہیں ہیں جن میں روس اور چین قابل ذکر ہیں.رپورٹ کے مطابق سعودی حکمرانوں نے16 تحائف سعودی عرب، 17 انڈیا اور 5 چینی حکومت کی طرف سے دئیے گئے تھے.واشنگٹن پوسٹ کے مطابق صدر کے سابق مشیروں اور سیکریٹریوں کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ ان سے کہتے رہے ہیں کہ صدارت کے دوران انہیں ملنے والے غیر ملکی تحائف ان کی ملکیت ہیں ان پر وفاقی حکومت کا کوئی حق یا اختیار نہیں اسلئے وہ تحائف واپس کرنے یا حساب کتاب دینے کے ذمہ دار نہیں.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں