اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن امن دستوں کے عالمی دن کی یاد میں تصویری نمائش کا اہتمام کیا

پاکستانی دستوں کا کردار قابل تعریف،مشن آپریشنز میں 2 لاکھ سے زائد پاکستانی خواتین و مرد خدمات انجام دے چکے ہیں، منیر اکرم


نیویارک( آواز نیوز)اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن نے اقوام متحدہ کے امن دستوں کے عالمی دن کی یاد میں ایک تصویری نمائش کا انعقاد کیا، جس کا عنوان تھا، ” امن دستوں کے شہداء کو خراج تحسین اور اقوام متحدہ کے امن مشن میں پاکستان کی فعال مصروفیت اور تعمیری شراکت”۔یہ نمائش یکم جون سے 9 جون تک اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر کے ویانا کیفے میں نمائش کے لیے کھلی تھی، جس کے آخری دن استقبالیہ کا آغاز ہوا، جس کی میزبانی پاکستان مشن نے کی تھی۔استقبالیہ میں پاکستان مشن کے مستقل مندوب سفیر منیر اکرم نے افتتاحی کلمات ادا کیے۔انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن آپریشنز مسٹر جین پیئر لاکروکس استقبالیہ کے مہمان خصوصی تھے۔سفیر اکرم نے کہا کہ اس موقع پر میں اقوام متحدہ کے امن دستوں کے شہداء اور دیگر اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے اقوام متحدہ کی خدمت میں اپنی جانیں گنوائیں۔سفیر اکرم نے یہ بھی بتایا کہ اقوام متحدہ کے امن دستوں کی 6 دہائیوں کی تاریخ میں 171 امن دستوں نے بین الاقوامی امن و سلامتی کی خدمت میں لازوال قربانیاں دی ہیں۔گزشتہ سال کے دوران ڈی آر سی میں ہیلی کاپٹر کے حادثے میں آٹھ پاکستانی امن فوجیوں نے جام شہادت نوش کیا۔ سفیر اکرم نے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا اور ان کی قربانیوں کو سراہا۔انہوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر کی اقدار کے تحفظ اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے پاکستان کے امن دستوں کی ثابت قدمی کو بھی سراہا۔انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن آپریشنز مسٹر جین پیئر لاکروکس نے اپنے تبصروں میں شہداء کو خراج تحسین پیش کیا اور امن و سلامتی میں پاکستان کی جانب سے نمائندگی کا اعتراف کیا۔دیگر شرکاء میں ملٹری ایڈوائزر جنرل بیرامے ڈیوپ اور پولیس ایڈوائزر فیصل شاہکار نے خطاب کیا اور نمائش کے انعقاد کو سراہا۔تقریب میں سفیروں، سفارتکاروں، فوجی حکام، اقوام متحدہ کے حکام اور دیگر نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اپنی قرارداد 57/129 میں 29 مئی کو اقوام متحدہ کے امن دستوں کا عالمی دن قرار دیا۔ یہ وہ تاریخ ہے جب 1948 میں اقوام متحدہ کے پہلے امن مشن نے “United Nations Truce Supervision Organization” یا UNTSO کے نام سے فلسطین میں کام شروع کیا۔اس وقت پاکستانی امن دستے کثیر جہتی مینڈیٹ پر عملدرآمد کرتے ہیں: شہریوں کے تحفظ سے لے کر بنیادی ڈھانچے کی ترقی تک انسانی امداد تک۔ سڑکیں، پل اور عوامی پارک بنا کر، وہ دنیا کی سب سے زیادہ کمزور کمیونٹیز کی خدمت اور سہولت فراہم کرتے رہتے ہیں۔خواتین امن دستے ڈاکٹروں، نرسوں، صنفی مشیروں اور پیشہ ورانہ تربیت کے افسران کے ساتھ ساتھ آپریشنز اور لاجسٹکس افسران کے طور پر بھی کام کرتی ہیں۔ 2019 میں، پاکستان نے ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو میں اپنی پہلی تمام خواتین کمیونٹی مصروفیت کی ٹیم تعینات کی۔ انہوں نے طلباء، اساتذہ اور خواتین کے لیے پیشہ ورانہ تربیت اور کانگو پولیس کے لیے نفسیاتی ورکشاپس سمیت کئی کامیاب اقدامات کو نافذ کیا۔200,000 سے زیادہ پاکستانی مرد و خواتین دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے 46 مشنز میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے پرچم کی خدمت کرتے ہوئے، ہمارے 171 بہادر اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ان کی حتمی قربانی اقوام متحدہ کے چارٹر اور دنیا کو جنگ کی لعنت سے بچانے کے لیے اس کے مطالبے کے لیے اعلیٰ ترین عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں