ماسکو: روسی پارلیمنٹ نے ملک میں صنفی تفویض کی سرجری پر پابندی لگانے کا ایک نیا قانون منظور کرلیا ہے۔روسی ریاست ڈوما نے ایک بل کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت اپنی دستاویزات پر بھی اپنی جنس تبدیل کرنے پر پابندی ہوگی۔ مذکورہ بالا بل کو اب ایوان بالا اور صدر پوٹن سے منظوری درکار ہے جس کے بعد قانون حتمی طور پر نافذ ہوجائے گا۔ڈوما کے اسپیکر ویاچسلاو ولوڈن نے کہا کہ یہ بل ہمارے شہریوں اور ہمارے بچوں کی حفاظت کو یقینی بناتا ہے۔
مسٹر ولوڈن نے جنس تبدیل کرنے والی سرجری کو قوم کے انحطاط کا راستہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ مغربی اور یورپی دنیا میں جو کچھ غیر فطری ہو رہا ہے، ہم واحد یورپی ملک ہیں ہیں جو اس کی مخالفت کرتے ہیں اور خاندانوں اور روایتی اقدار کو بچانے کے لیے سب کچھ کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اگر ہم یہ قانون کو نہیں اپنائیں گے اور جنس کی تبدیلی پر پابندی نہیں لگاتے، تو اس قوم کا کوئی مستقبل نہیں رہتا۔
اٹلی کی ٹیم نے پانچویں مرتبہ بلی جین کنگ کپ کا ٹائٹل جیت لیا
ایشین جونیئرکپ ہاکی ٹورنامنٹ میں شرکت کیلئے قومی ٹیم مسقط روانہ
میٹا کا آڈیو اور ویڈیو کالنگ میں اہم اپ ڈیٹس کا اعلان
آسٹریلوی پارلیمنٹ میں بچوں پر سوشل میڈیا کے استعمال کی پابندی کا بل پیش
اسرائیلی وزیراعظم نے بین الاقوامی فوجدای عدالت کو انسانیت کا دشمن قرار دیدیا