امریکی نوجوانوں میں حب الوطنی کم ہونے لگی: سروے

قومی شناخت پر فخر میں کمی امریکی معاشرے میں گہری تقسیم اور ٹوٹ پھوٹ کو واضح کرتی ہے
نیویارک (آواز نیوز) امریکی نوجوانوں میں حب الوطنی کم ہونے لگی۔ ایک تازہ ترین سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے۔ قومی شناخت پر فخر میں کمی امریکی معاشرے میں گہری تقسیم اور ٹوٹ پھوٹ کو واضح کرتی ہے۔ سروے کے مطابق امریکی حب الوطنی کو گزشتہ دہائی کے دوران نوجوان بالغوں میں زبردست کمی کا سامنا کرنا پڑا اور اب یہ ریکارڈ کم ترین سطح پر ہے۔ تازہ ترین گیلپ پول میں 55 اور اس سے زیادہ عمر کے امریکیوں کے نوجوان نسلوں کے مقابلے میں اپنی قومیت پر انتہائی فخر کرنے کا امکان تقریباً 3 گنا زیادہ تھا۔ تعداد کے لحاظ سے: مجموعی طور پر، 39فی صد امریکی بالغوں کا کہنا ہے کہ وہ حالیہ سروے میں امریکی ہونے پر انتہائی فخر کرتے ہیں۔ دریں اثنا اٹھارہ سے سال کی عمر والوں میں سے صرف 18 فیصد نے ایسا ہی کہا، جبکہ 35سے54 سال کے درمیان عمر کے 40 فیصد اور 55 اور اس سے زیادہ عمر والوں میں سے 50 فیصد نے ایسا کہا۔ اس کے مقابلے میں 2013 میں18سے29 سال کی عمر کے 85 فی صد لوگوں نے کہا تھا کہ وہ امریکی ہونے پر انتہائی یا بہت زیادہ فخر محسوس کرتے ہیں۔ ہر عمر کے امریکی بالغوں کی رائے شماری کا فیصد جو کہتے ہیں کہ وہ امریکی ہونے پر انتہائی فخر کرتے ہیں، فی گیلپ کے حساب سے ریکارڈ کم ہے۔ پچھلی دو دہائیوں پر نظر ڈالیں تو نائن الیون کے بعد انتہائی فخر کا اظہار کرنے والے امریکیوں کی تعداد میں شدت آئی لیکن 2005 میں اس میں کمی شروع ہوئی جو آج بھی جاری ہے۔ عمر کے علاوہ، پارٹی کی شناخت قومی فخر کے اظہار میں، گیلپ کے مطابق آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا فرق ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں