اسلام آباد: 8 فروری کو ہونے والے قومی انتخابات کا تیسرا اہم مرحلہ آج سے شروع ہوگیا۔ کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف امیدوار آج اپیلیں دائر کر رہے ہیں۔
عمیر خان نیازی
این اے 89 اور 90 میانوالی سے تحریک انصاف کے امیدوار عمیر خان نیازی نے اپیل دائر کر دی جو سماعت کیلئے منظور کر لی گئی۔ جسٹس چودہری عبدالعزیز نے ریٹرننگ آفیسر میانوالی اور الیکشن کمشنر پنجاب کو نوٹس جاری کرکے کل تک تمام ریکارڈ طلب کرلیا۔
عمران خان کے فوکل پرسن برائے قانونی امور اور پی ٹی آئی کے ایڈیشنل جنرل سیکریٹری عمیر خان نیازی نے استدعا کی ہے کہ میرے کاغذات سیاسی انتقام میں این اے 89 اور 90 سے مسترد کئے گئے، ریٹرننگ آفیسر کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر الیکشن لڑنے کی اجازت دی جائے۔
فردوس شمیم نقوی
این اے 236 سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی اور دیگر حلقوں سے آزاد امیدواروں نے الیکشن ٹربیونل میں اپیلیں دائر کردیں۔
زرتاج گل
صوبائی حلقہ پی پی 290 ڈی جی خان سے پاکستان تحریک انصاف کے محی الدین کھوسہ اور پی ٹی آئی کی زرتاج گل نے این اے 185 ڈی جی خان سے کاغذات مسترد کیے جانے پر اپیلیں دائر کردیں۔
شعیب شاہین
تحریک انصاف کے امیدوار شعیب شاہین نے اسلام آباد کے تین قومی اسمبلی کے حلقوں سے اپنے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کیخلاف اپیل دائر کردی۔
انتخابی عمل
اپیلیں آج یکم جنوری سے 3 جنوری یعنی بدھ تک دائر کی جاسکیں گی۔ ہائی کورٹس میں امیدواروں کی اپیلوں کی وصولی کے لئے خصوصی سیل بنا دیا گیا ہے۔ریٹرننگ افسران کی طرف سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے تحریری مصدقہ فیصلے جاری کردیے گئے ہیں ۔ ہائی کورٹ ٹربیونلز دس جنوری تک تمام اپیلوں کے فیصلے کریں گے۔ریٹرنگ افسران 11 جنوری کو امیدواروں کی نئی لسٹ جاری کریں گے. 12 جنوری تک کاغذاتِ نامزدگی واپس لیے جا سکتے ہیں اور 13 جنوری کو امیداروں کو انتخابی نشان الاٹ کیے جائیں گے۔ خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے کاغذات کی جانچ پڑتال 13 جنوری تک ہوگی.