کراچی: سابق ٹیسٹ کپتان، سابق چیف سلیکٹر اور ہیڈ کوچ معین خان نے کہا ہے کہ غیر ملکی کوچز ڈھونڈنے کے بجائے پاکستان میں موجود اچھے اور بہترین کوچز کو مواقع فراہم کیے جائیں، جب تک اعظم خان کھیل رہا ہے پی سی بی میں کوئی عہدہ قبول نہیں کروں گا۔
ان خیالات کا اظہار معین خان نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کو اس وقت اچھے آل راؤنڈرز اور اسپنرز کی ضرورت ہے، شاہین شاہ آفریدی کی کپتانی پر تنقید قبل از وقت ہے، فٹنس اور کارکردگی کی بنیاد پر ہر کھلاڑی کو موقع ملنا چاہیے، عماد وسیم مستقبل میں پاکستان کے لیے سود مند ثابت ہو سکتے ہیں۔
معین خان نے ان خیالات کا اظہار میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، کوئٹہ گلیڈییٹر کے ڈائریکٹر کی ذمہ داری ادا کرنے والے معین خان نے کہا کہ پاکستان میں اچھے اور بہترین کوچز موجود ہیں، اگر غیر ملکی کوچ ہی لانا ہے تو کوچنگ ڈیولپمنٹ پلان بھی تیار کیا جائے تاکہ اگر مقامی کوچز نا اہل ہیں تو ان کی بہتری کے لیے پروگرام مرتب کیا جا سکے، مجھے معلوم نہیں کہ مقامی کوچز میں کیا کمی ہے جو ان پر غور نہیں کیا جاتا، پاکستان میں اچھے کوچز کا ٹیلنٹ موجود ہے، پی سی بی کو اپنے جواہر کی طرف دیکھنا چاہیے۔
معین خان نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی نے صرف ایک سیریز میں کپتانی کی ذمہ داری اداکی ہے اور اسے تنقید کا نشانہ بنانا شروع کر دیا گیا ، کسی بھی کھلاڑی کو ذمہ داری ادا کرنے کے لیے وقت اور موقع دیا جانا چاہیے، طویل مدت کے لیے کپتان بنانا ضروری ہے، ایک یا دو سیریز سے صلاحیتوں کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا، غیر ضروری دباؤ کھلاڑی کی صلاحیتوں کو نقصان پہنچاتا ہے، طویل مدت کے لیے ذمہ داری سونپی جائے تو اس سے کپتان اور کھلاڑی میں اعتماد اور یکسوئی پیدا ہوتی ہے جو ٹیم کے لیے سود مند اور کارگر رہتی ہے۔
اٹلی کی ٹیم نے پانچویں مرتبہ بلی جین کنگ کپ کا ٹائٹل جیت لیا
ایشین جونیئرکپ ہاکی ٹورنامنٹ میں شرکت کیلئے قومی ٹیم مسقط روانہ
میٹا کا آڈیو اور ویڈیو کالنگ میں اہم اپ ڈیٹس کا اعلان
آسٹریلوی پارلیمنٹ میں بچوں پر سوشل میڈیا کے استعمال کی پابندی کا بل پیش
اسرائیلی وزیراعظم نے بین الاقوامی فوجدای عدالت کو انسانیت کا دشمن قرار دیدیا