واشنگٹن: پاکستان نے اپنے شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد پیش کرتے ہوئے 2 بھارتی ایجنٹوں کو بے نقاب کیا تھا جس پر آج امریکا کا ردعمل سامنے آگیا۔امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر سے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران صحافی نے پاک بھارت کشیدگی اور وزیر خارجہ انتونی بلنکن کی اپنے پاکستانی ہم منصب اسحاق ڈار سے ٹیلی فونک گفتگو سے متعلق سوالات کیے۔ایک صحافی نے پوچھا کہ انتونی بلنکن اور اسحاق ڈار کے درمیان گفتگو میں پاک بھارت کشیدگی پر بھی کوئی بات ہوئی؟ کیوں کہ پاکستان کا کہنا ہے کہ اس کے درجنوں شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھارتی حکومت ملوث ہے۔ امریکا اس صورتحال کو کیسے دیکھتا ہے؟
جس پر ترجمان امریکی وزات خارجہ میھتیو ملر نے جواب دیا کہ ہم اس مسئلے کے بارے میں میڈیا میں آنے والی خبروں پر نظر رکھے ہوئے ہیں لیکن فی الحال پاکستان کے بھارت پر اس الزام پر کوئی تبصرہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں۔امریکی ترجمان نے مزید کہا کہ ہم اس معاملے پر دونوں کے درمیان آنے کی پوزیشن میں نہیں لیکن دونوں فریقوں کو کشیدگی سے بچنے اور بات چیت کے ذریعے معاملہ حل تلاش کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔میتھیو ملر نے صحافیوں کو بتایا کہ وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے اپنے پاکستانی ہم منصب سے جمعے کے روز ٹیلی فون پر بات چیت کی تھی تاکہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط شراکت داری کا اعادہ کیا جا سکے جو پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات کو وسعت دیتا ہے۔امریکی ترجمان نے مزید بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے انسداد دہشت گردی سمیت تجارتی اور سرمایہ کاری کی شراکت داری کو وسعت دینے، خواتین کو بااختیار اور خوشحال بنانے کے سلسلے میں جاری تعاون کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔یاد رہے کہ 15 جنوری کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں سیکریٹری خارجہ نے انکشاف کیا کہ ملک میں حالیہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں بھارت ملوث ہے۔ اشوک کمار اور یوگیش کمار نامی شہریوں نے اپنے ایجنٹوں کو رقومات دے کر پاکستان میں قتل کرائے جس کے ثبوت موجود ہیں۔
سکیورٹی فورسز کا بنوں میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ، 3 خوارج ہلاک، دو زخمی
190ملین پاؤنڈ ریفرنس: بشریٰ بی بی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
سابق آرمی چیف جنرل(ر) باجوہ نے بشریٰ بی بی کے الزام کو بے بنیاد قرار دیدیا
عمران مدینہ ننگے پاؤں جا کر آئے تو باجوہ کو فون آنے لگے آپ کسے لے آئے؟ بشریٰ بی بی
بشریٰ بی بی کے سعودی عرب پرالزامات شرمناک ہیں : خواجہ آصف