Credit to https://www.news.un.org
نیویارک( آواز نیوز)غزہ میں جاری شدید لڑائی کے باعث چند روزمیں 84 ہزار لوگوں نے نقل مکانی کی ہے۔ اقوام متحدہ کے امدادی اداروں نے بتایا ہے کہ خوراک کی شدید قلت قحط میں تبدیل ہو رہی ہے اور لوگ درختوں کے پتے کھانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انرا) نے کہا ہے کہ حالیہ دنوں نقل مکانی کرنے والے بیشتر لوگوں نے غزہ شہر کے مشرقی علاقے شجاعیہ سے انخلا کیا ہے۔ شاہراہ صلاح الدین سے مشرق سے 100 میٹر کے فاصلےپراسرائیلی فوج کی عسکری کارروائی کے باعث امدادی گودام تک رسائی ختم ہو گئی ہے۔
ادارے نے مقامی لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ علاقے میں خوراک کی شدید قلت ہے۔ لوگ فاقوں پر مجبور ہیں اور فوری امداد نہ پہنچی تو قحط کو پھیلنے سے روکا نہیں جا سکے گا۔ انرا’ کی ترجمان لوسی ویٹریج نے کہا ہے کہ غزہ شہر میں سات مربع کلومیٹر علاقہ تاراج ہو چکا ہے۔ لوگوں کے گھر جزوی یا مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں اور انہیں ضرورت کی چند چیزیں لے کر نقل مکانی کرنا پڑی ہے۔ بہت سے لوگوں کے عزیز رشتہ دار بمباری میں ہلاک ہو گئے ہیں۔
حاملہ خواتین اور معذور افراد کی حالت خاص طور پر تشویشناک ہے۔ ان لوگوں کے لیے باآسانی نقل مکانی ممکن نہیں جبکہ ہزاروں بے سہارا اور والدین سے بچھڑ جانے والے بچوں کے حوالے سے بھی شدید خدشات پائے جاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا ہے کہ جنگ کے باعث غزہ شہر کے علاقے طُفہ میں مرکزی امدادی گودام تک رسائی ختم ہو گئی ہے۔ گزشتہ چند روز کے دوران بے گھر ہونے والے لوگوں میں سے 10,600 نے ‘انرا’ کے سکولوں سمیت 27 جگہوں پر پناہ لے رکھی ہے جہاں عارضی طبی مراکز پر شدید دباؤ ہے۔
انرا’ نے لاکھوں پناہ گزینوں کو پانی، خوراک کے پیکٹ اور آٹا فراہم کیا ہے جبکہ بچوں کی نیپیاں، گدے اور ترپالیں تقسیم کرنے کی منصوبہ بندی بھی کی گئی ہے۔ اتوار کو علاقے میں ایندھن کی کچھ مقدار پہنچی ہے جس میں ڈیزل بھی شامل ہے جسے ہسپتالوں کے جنریٹر اور پانی صاف کرنے کے پلانٹ چلانے کے لیے استعمال کیا جائے گا لیکن ضروریات کے مقابلے میں یہ ایندھن نہ ہونے کے برابر ہے۔
امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) کے مطابق امداد کی رسائی میں رکاوٹیں برقرار ہیں۔ اسرائیل کے حکام نے 100 طے شدہ امدادی کارروائیوں میں نصف سے کم کی منظوری ہی دی ہے۔بقیہ کارروائیاں یا تو رکاوٹوں کے سبب انجام نہ پا سکیں یا انہیں مخصوص علاقوں میں جانے کی اجازت نہیں ملی اور بعض مشن انصرامی و حفاظتی خدشات کی بنا پر منسوخ کر دیے گئے۔
‘اوچا’ کے مطابق جنوبی غزہ کے ساحلی علاقے المواصی میں اسرائیل کی عسکری کارروائی کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر انسانی نقصان ہوا ہے۔ شراکتی امدادی اداروں کے مطابق اس کارروائی کے نتیجے میں کم از کم پانچ ہزار لوگوں نے علاقے سے نقل مکانی کی ہے۔