کمالا ہیرس امریکہ کی تاریخ کی پہلی سیاہ فام خاتون صدارتی امیدوار بننے کے قریب

ڈیلیگیٹس کی مطلوبہ تعداد حاصل
واشنگٹن ڈی، سی( آواز نیوز)نائب صدر کمالا ہیرس کو باضابطہ صدارتی امیدوار بننے کے لئے ڈیلیگیٹس کی مطلوبہ حمایت حاصل ہوگئی ہے۔صدر جو بائیڈن کی انتخابی مہم سے دستبرداری کے بعد سے کمالا ہیرس زیادہ سے زیادہ ڈیموکریٹس کی حمایت حاصل کرنے کی تگ و دو میں مصروف ہیں اور ممبران انہیں بڑی تعداد میں ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن میں اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے۔غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کمالا ہیرس کو اب تک 1976 ڈیلیگیٹس کی حمایت حاصل ہوچکی ہے۔کمالا ہیرس کمپئن آفس سے جاری کردہ ان کے ایک بیان کے مطابق میں خوش ہوں کہ نومبر کے صدر الیکشن کے لئے کیلیفورنیا کی بیٹی نے ڈیلیگیٹس کی خاطر خواہ حمایت حاصل کرلی ہے۔مجھے فخر ہے کہ میری ریاست کے ڈیلگیٹس نے ہماری مہم کو ہمیشہ ترجیح دی۔اور میں باضابطہ امیدواری قبول کرنے کے لئے بے چینی سے منتظر ہوں۔واضح رہے کہ 2020 کی صدارتی مہم میں کمالا ہیرس ابتدا میں صدر بائیڈن کی حریف تھیں بعد ازاں صدر بائیڈن نے انہیں اپنا رننگ میٹ( نائب صدر کے لئے امیدوار) نامزد کیا تھا۔صدر بائیڈن کی توثیق کے فوری بعد انہیں سابق صدر بل کلنٹن اور سابق ہاؤس سپیکر نینسی پیلوسی جیسے ہیوی ویٹ ڈیموکریٹک رہنماؤں اور صدر بائیڈن کے بعد صدارتی امیدوار کی دوڑ میں سرفہرست کیلیفورنیا کے گورنر نیوسم،ایلی نوائے کے گورنر جے پی پریٹزکر اور مشی گن کے گورنر گریچن وتھمر کی بھی حمایت حاصل ہوگئی۔ کمالا ہیرس نے اپنی امیدواری کے اعلان کے بعد محض 24 گھنٹوں کے اندر ریکارڈ 81 ملین ڈالرز کے فنڈز اکٹھے کرلئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں