کے پی میں امدادی سامان کی منتقلی کے لیے دو ہیلی کاپٹرز مختص

خیبر پختونخوا میں سیلاب متاثرین کے لیے دو ہیلی کاپٹرز مختص کردیے گئے جب کہ فوج نے بھی ہیلی کاپٹر کی امدادی سروس شروع کردی۔اس حوالے سے ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف علی خان نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ دو سرکاری ہیلی کاپٹروں کو ریلیف کاموں کے لیے مختص کیا گیا ہے، سرکاری ہیلی کاپٹر ریسکیو سرگرمیوں کی صلاحیت نہیں رکھتے تاہم یہ خوراک اور دیگر امدادی مواد منتقل کرنے کے لیے استعمال ہو سکتے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز خیبر پختونخوا کے ضلع کوہستان میں وادی دیر میں 5 افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے تھے۔ ان پانچ افراد کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس میں وہ رسیاں پکڑے ایک بڑی چٹان پر کھڑے ہیں۔ ان پانچوں میں دو آپس میں چچا زاد بھائی تھے۔
یہ افراد 5 گھنٹے تک امداد کا انتظار کرتے رہے لیکن کوئی امداد نہیں ملی۔ اس واقعے پر کے پی حکومت اور عمران خان کو سوشل میڈیا پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا کہ انہوں نے اپنا ہیلی کاپٹر مدد کےلیے کیوں نہیں بھیجا۔علاوہ ازیں ڈیرہ اسماعیل خان میں متاثرین سیلاب کے لیے پاک فوج کے تعاون سے ہیلی کاپٹر سروس شروع کردی گئی۔ ڈپٹی کمشنر ڈیرہ نصر اللہ خان نے میڈیا کو بتایا کہ متاثرین سیلاب میں پھنسے ہونے کے باوجود اپنے گھر نہیں چھوڑ رہے، گھر نہ چھوڑنے کی وجہ سے ہمیں مشکلات کا سامنا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں