ایران میں مظاہروں کی حمایت میں سابق صدر کی بیٹی گرفتار

ایران میں 22 سالہ مہسا امینی کی ہلاکت پر ملک گیر مظاہروں کی حمایت کرنے کے جرم میں سابق ایرانی صدر ہاشمی رفسنجانی کی صاحبزادی کو گرفتار کرلیا گیا۔ایران میں پولیس کی حراسٹ میں 22 سالہ مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف ملک بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ ان مظاہروں کی حمایت کرنے پر سابق ایرانی صدر کی بیٹی فائزہ ہاشمی رفسنجانی کو دارالحکومت تہران سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔پولیس نے سابق صدر کی صاحبزادی پر الزام عائد کیا ہے کہ ان کے بیانات ملک میں فسادات کو ہوا دے رہے ہیں۔غیرملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فائزہ ہاشمی رفسنجانی ایران میں خواتین کے حقوق کی سرگرم کارکن ہیں اور حکومتی پالیسیوں پر تنقید کے باعث متعدد بار جیل جاچکی ہیں۔
واضح رہے کہ ہاشمی رفسنجانی ایران کے چوتھے صدر تھے، وہ اس عہدے پر 2 بار 1989اور 1993 میں منتخب ہوئے تھے۔دوسری جانب ایران میں جاری مظاہروں میں اب تک 76 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں جبکہ احتجاج 80 سے زیادہ شہروں میں پھیل چکا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں