•امریکن پاکستانی پبلک افئیرز کمیٹی کے سربراہ کی سینیٹر گراہم سے ملاقات،سیلاب کی تازہ صورتحال اور ضروریات پر تبادلہ خیال
ڈیموکریٹس پاکستان کی ہر صورت مدد کے لئے تیار ہیں،ڈاکٹر اعجاز کی کوششوں سے ریپبلیکنز بھی امداد و بحالی کے کاموں میں آگے آگے
نیویارک ( آواز رپورٹ)پاکستان میں سیلاب متاثرین اور انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے خاطر خواہ فنڈنگ کے حصول کے امریکن پاکستانی پبلک افئیرز کمیٹی کمیٹی ( APPAC) کی کوششیں کامیابی سے ہمکنار ہوتی نظر آرہی ہیں.سینٹ کے اہم اور ہائی رینکنگ ممبر لنڈسے گراہم نے یقین دلایا ہے کہ وہ عنقریب متعارف کرائے جانے والے اخراجاتی بل میں سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی کے سلسلے میں زیادہ سے زیادہ فنڈنگ کا مطالبہ کریں گے.سینیٹر گراہم نے یہ یقین دہانی اے پی پیک کے سربراہ کو ڈاکٹر اعجاز احمد کے ساتھ ساؤتھ کیرولائنہ میں ایک خصوصی ملاقات کے دوران کرائی ہے.ڈاکٹر اعجاز نے سینیٹر گراہم کو سیلاب کی تازہ صورتحال سے متعلق بریف کیااور کہا کہ متاثرین کی امداد و آبادکاری اور انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے فنڈز اور تعاون کی ضرورت سے آگاہ کیا.
سینیٹر گراہم نےمتاثرہ خاندانوں اور پاکستانی عوام کے لئے یکجہتی اور ہمدردی کا پیغام دیا.واضح رہے کہ حال ہی میں نیویارک میں صدر جو بائیڈن سے بھی دو ملاقاتیں کیں. گفتگو کے دوران ڈاکٹر اعجاز نے صدر بائیڈن سے درخواست کی کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے پیدا شدہ نقصانات کے باعث پاکستان کو زیادہ سے زیادہ امداد کی ضرورت ہے.صدر بائیڈن نے اس بات کا اظہار کیا کہ انہیں پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں سے پہنچنے والے مسائل کا ادرک ہےانہوں نے دینا کو اس مسئلہ سے نجات دلانے کے لئے اربوں ڈالرز مخلص کیا ہے. انہوں نے تقریب کے دوران اس بات کا اشارہ کیا کہ اگر ہم نے مناسب اقدامات نہ کئے تو آنے والے عرصہ میں دنیا کے بڑے شہروں کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے سنگین اثرات کا سامنا کرنا پڑے گا. انہوں نے اس خدشہ کا اظہار کیا کہ بعض شہر صفحہ ہستی سے مٹ سکتے ہیں.صدر بائیڈن نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کی تباہی سے دنیا کو بچانا انکی اولین ترجیحات میں شامل ہیں.اے پی پیک ڈیموکریٹس اور ریپبلیکنز کے ساتھ مل کر متاثرین کی اور انفراسٹرکچر کی طویل مدتی آبادکاری اور بحالی کے لئے زیادہ سے زیادہ فنڈز کے حصول کے لئے ہر ممکن اقدامات اور کوششوں میں مصروف عمل ہے. اے پی پیک کاغذات سے محروم پاکستانی امریکنز کو عارضی تحفظ کا سٹیٹس (TPS)دلوانے کے لئے بھی کوشاں ہے تاکہ ایسے پاکستانی امریکنز کو TPSکی صورت میں تین سال کے لئے قانونی حیثیت حاصل ہوگی اس دوران نہ صرف قانونی سٹیٹس ملے بلکہ وہ سیلاب سے متاثرہ اپنے عزیز و اقارب کی مدد کے لئے پاکستان آجا سکیں گے.