خاتون ملازم کو شادی پر چھٹی نہ دینا ’’باس‘‘ کو مہنگا پڑ گیا

لندن: (ویب ڈیسک) مارکیٹنگ فرم کے باس نے خاتون ملازم کی شادی پر چھٹی کی درخواست مسترد کر دی جس پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔مارکیٹنگ فرم کے برطانوی چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) کو سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کا سامنا ہے جب انہوں نے خاتون کی چھٹی کی درخواست مسترد کر دی جس کی جلد شادی ہونے والی تھی۔لارین ٹکنے نے کمپنی پر ’زہریلے کام کی جگہ‘ ہونے کا الزام لگایا، باس نے خاتون کو دو دن کی چھٹی دینے سے انکار کیا۔اس نے دعویٰ کیا کہ ملازم جس نے پہلے ہی 2.5 ہفتے کی چھٹی لے رکھی تھی متبادل کو ٹرین کرنے میں ناکام رہی، باس نے اس بات پر زور دیا کہ دو اہم منصوبے چل رہے ہیں اور مزید وقت لینے سے پہلے ملازم سے ’’ایک متبادل تلاش کریں‘‘ اور’’انہیں اپنے روزمرہ کے کاموں کی تربیت دیں‘‘۔تاہم کمپنی کی چھٹی کی پالیسی کے بارے میں ٹکنر کے بیانات نے قارئین کو حیران کر دیا۔اس نے ملازمین سے یہ بھی کہا کہ وہ کمپنی کی ’’لامحدود ٹائم آف پالیسی‘‘ کو مستقبل میں بغیر منظوری کے استعمال کر سکتے ہیں۔لندن میں مقیم سی ای او کو نیٹیزنز کے ساتھ زبردست ردعمل کا سامنا کرنا پڑا جس میں کہا گیا تھا کہ اس نے ایک ملازم کو چھٹی دینے سے انکار کر کے اپنے ہی موقف سے متصادم کیا ہے۔ٹکنر نے پھر سے اپنا موقف سمجھانے کی کوشش کی، ’’جب میں کہتا ہوں کہ ‘متبادل تلاش کریں اور انہیں روزانہ اپنے کام کی تربیت دیں تو میرا لفظی مطلب تھا انہیں اپنی چیک لسٹ دکھائیں اور انہیں اس پر عمل کرنے کیلئے کہیں۔ایک صارف نے لکھا کہ ’میں نے یہ سب پڑھ لیا ہے، آپ کو کسی ملازم سے صرف ایک دن کی چھٹی لینے کیلئے کسی اور کو اپنا کام کرنے کی تربیت دینے کی ضرورت کیوں ہوگی؟دوسرے صارف نے لکھا کہ ملازم کو اپنے متبادل کی تربیت کرنی چاہیے، اب بظاہر یہ ایک کام ہے جو ان کے ساتھی کارکن کرسکتے ہیں، تیسرے صارف نے لکھا کہ ’اگر آپ کی ٹیم دو دن تک ایک شخص کے بغیر کام نہیں کر سکتی اور آپ ان کے کاموں میں مدد نہیں کرسکتے تو آپ اپنی ٹیم کو اچھی طرح سے نہیں چلا رہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں