کراچی: (آواز نیوز) منفرد اسلوب کے شاعر جون ایلیا کو دنیا سے رخصت ہوئے 21 برس بیت گئے۔بھارت کے شہر امروہہ کے ایک علمی و ادبی گھرانے میں پیدا ہونے والے جون ایلیا عربی، فارسی اور انگریزی زبانوں پر عبور رکھتے تھے انہوں نے اپنی شاعری سے قدامت پسندی کو چیلنج کیا۔اقدار شکن، باغی، تیکھا مزاج اور حساس طبعیت کے مالک جون صرف غزل نہيں کہتے تھے بلکہ خود غزل بن جاتے تھے، يعنی جو شعر کہا ويسا ہی انداز اپنا ليا، اردو ادب کے منفرد شاعر جون ایلیا نے اپنی شاعری سے اردو ادب کو نیا رنگ دیا، ان کی شاعری اور فلسفے کی گونج آج بھی زندہ ہے۔جون ایلیا کے شعری مجموعوں میں ’’شاید‘‘، ’’گویا‘‘ اور ’’گمان‘‘ شامل ہیں اور ان کی زندگی کی تلخیاں ان کی شاعری میں جا بجا بکھری ہوئی ہیں، ان کے اشعار ہر دور میں سامعین کے دلوں کو چھو جاتے ہیں۔آج 21 سال گزر جانے کے باوجود جون ایلیا کی مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے اور وہ اپنی شاعری کے ذریعے ہمیشہ یاد رہیں گے۔
تازہ ترین
نیوز لیٹر میں شمولیت
تازہ ترین خبریں روزانہ اپنے میل باکس میں حاصل کرنے کے لیے ہمارے نیوز لیٹر میں سبسکرائب کریں۔ بے فکر رہیں، ہمیں بھی سپیمنگ سے نفرت ہے!
[contact-form-7 id="1592" title="Contact form 1"]اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں
مزید پڑھیں
تازہ ترین
نیوز لیٹر میں شمولیت
تازہ ترین خبریں روزانہ اپنے میل باکس میں حاصل کرنے کے لیے ہمارے نیوز لیٹر میں سبسکرائب کریں۔ بے فکر رہیں، ہمیں بھی سپیمنگ سے نفرت ہے!
[contact-form-7 id="1592" title="Contact form 1"]