چینی اے آئی کمپنی نے میٹا اور چیٹ جی پی ٹی کو مات دے دی

بیجنگ: (ویب ڈیسک) چین کی اے آئی کمپنی ڈیپ سیک نے اپنی تازہ ترین اپ ڈیٹ جاری کر کے میٹا اور چیٹ جی پی ٹی جیسی بڑی فرموں کو پیچھے چھوڑ دیا۔ایک طاقتور چینی AI کمپنی نے معروف امریکی فرموں کی طرف عائد کیے جانے والے الزامات کو گھبراہٹ قرار دیا اور سب کیلیے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔مصنوعی ذہانت کے سٹارٹ اپ DeepSeek نے پچھلے ہفتے اپنے اوپن سورس AI کا تازہ ترین ورژن جاری کیا، جو Meta اور ChatGPT تخلیق کار OpenAI جیسے ٹیک جنات کے بہترین ماڈلز کا مقابلہ کرتا ہے۔ان صلاحیتوں کی وجہ سے ڈیپ سیک کو ایپل کے چارٹ میں پہلی پوزیشن حاصل ہوئی، ایمپلائمنٹ فورم بلائنڈ کو ایک پوسٹ میں میٹا کے ایک گمنام ملازم نے دعویٰ کیا کہ کمپنی کا جنریٹو مصنوعی ذہانت کا ڈویژن ڈیپ سیک پر “گھبراہٹ کے موڈ” میں تھا۔ملازم نے لکھا کہ “انجینئر ڈیپ سیک کو الگ کرنے اور اس میں سے ہر چیز اور ہر چیز کو کاپی کرنے کے لئے بے چین ہو رہے ہیں۔ میں مبالغہ آرائی بھی نہیں کر رہا‘‘۔سلیکون ویلی کے ماہرین نے خبردار کیا کہ یو ایس بگ ٹیک کے غلبے کو ڈیپ سیک سے خطرہ لاحق ہے، جو موجودہ اے آئی ڈیولپمنٹ کے طریقوں کا ایک سستا متبادل پیش کرتا ہے۔فائنانشل ایڈوائزری فرم ڈی ویر گروپ کے چیف ایگزیکٹو نائجل گرین نے برطانوی جریدے دی انڈیپنڈنٹ کو بتایا کہ ڈیپ سیک عالمی ٹیک لینڈ سکیپ میں خلل ڈال رہا ہے اور AI ہتھیاروں کی دوڑ کو بڑھا رہا ہے۔ 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں