سرمایہ کاروں کے ایک ہفتے میں 399 ارب روپے سے زائد رقم ڈوب گئی

اقتصادی افق پر مثبت اشاریوں کے باوجود پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں گزشتہ ہفتے کاروباری سرگرمیاں بدترین مندی کی لپیٹ میں رہیں۔ گزشتہ ہفتے سینیٹ الیکشن، سیاسی عدم استحکام اور افراط زر کی بڑھتی ہوئی شرح مارکیٹ پر اثرانداز رہیں جبکہ کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز سے مستقبل میں کاروبار اور برآمدات متاثر ہونے خدشات نے بھی مایوسی پیدا کی۔ہفتہ وار کاروبار میں مندی کے سطب انڈیکس کی 45ہزار، 44ہزار اور 43 ہزار پوائنٹس کی سطحیں بھی گرگئیں۔ سیاسی افق پر غیر یقینی کیفیت کی وجہ سےسرمایہ کاروں نے محتاط طرز عمل اختیار کیا۔ ہفتہ وار کاروبار میں 4 سیشنز میں مندی اور ایک میں تیزی رہی۔ مندی کے باعث سرمایہ کاروں کے 3 کھرب 99 ارب 49 کروڑ 50 لاکھ 58 ہزار 820 روپے ڈوب گئے جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی گھٹ کر 77کھرب 92ارب 54کروڑ 85لاکھ 19ہزار 849روپے ہوگیا۔ہفتہ وار کاروبار میں 100 انڈیکس2049.27 پوائنٹس گھٹ کر43788.08 پوائنٹس پربند ہوا جبکہ کےایس ای 30انڈیکس1024.46 پوائنٹس گھٹ کر18149.37 پوائنٹس پربند ہوا۔ کے ایم آئی 30انڈیکس 3888.26 پوائنٹس گھٹ کر72524.63 پوائنٹس پربند ہوا اور کے ایم آئی پی ایس ایکس انڈیکس1151.17 پوائنٹس گھٹ کر21677.36 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں