پاکستان کی اکلوتی ورلڈکپ فتح کو 29 سال مکمل

1992میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی مشترکہ میزبانی میں کھیلے جانے والے ورلڈکپ میں پاکستان ٹیم کو فیورٹس میں شمار نہیں کیا گیا،آغاز بھی اچھا نہیں رہا،ابتدائی5میچز میں صرف ایک فتح حاصل کرنے کے بعد گرین شرٹس کا سفر تمام ہوتا نظر آرہا تھا مگر اس کے بعد تمام مہروں کی چال عمران خان کی زیر قیادت کھیلنے والی ٹیم کے حق میں ہوتی گئی۔انگلینڈ کیخلاف میچ میں پاکستانی اننگز صرف 74پر تمام ہوئی،میچ کی بارش کی وجہ سے بے نتیجہ رہنے پر ملنے والا قیمتی پوائنٹ آگے چل کر کام آگیا،ایک مرحلہ پر ضرورت تھی کہ پاکستان ایونٹ میں ناقابل شکست نیوزی لینڈ کو زیر کرے تو دوسری جانب آسٹریلیا کی ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں غیر متوقع ہار بھی ہو،یہ دونوں نتائج دیکھنے کو ملے،اس موقع پر انگلینڈ سے میچ کے ایک پوائنٹ کی بدولت پاکستان (9پوائنٹس) نے سیمی فائنل میں رسائی پائی،آسٹریلیا (8) ایونٹ سے باہر ہوگیا۔سیمی فائنل میں ایک بار پھر سب سے ان فارم ٹیم نیوزی لینڈ سے مقابلہ ہوا،گرین شرٹس نے 263رنز کا ہدف ایک اوور قبل حاصل کیا،صرف 37گیندوں پر 67رنز بنانے والے انضمام الحق ہیرو بن گئے۔فائنل میں انگلینڈ کیخلاف پاکستان نے عمران خان 72، جاوید میانداد58اور انضمام الحق42رنز کی مدد سے 6وکٹ پر 249کا مجموعہ پایا،انگلش ٹیم 227تک محدود رہی،مین آف دی میچ وسیم اکرم اور مشتاق احمد نے 3،3جبکہ عاقب جاوید نے 2شکار کیے،عالمی اعزاز جیتنے کے بعد ملک بھر میں جشن کا سماں رہا لیکن 25مارچ 1992کے بعد یہ موقع دوبارہ نہیں آ سکا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں