واشنگٹن (آواز رپورٹ) صدر جوبائیڈن کے حکم پر امیگریشن قوانین نافذ کرنے والی دو اہم ایجنسیوں نے تارکین وطن کیلئے مخصوص ” ایلین“ کی اصطلاح ترک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سالہاسال سے استعمال ہونے والی ایلین (Alen) کی اصطلاح پر کافی تنقید کی جاتی رہی ہے اور اسے تضحیک آمیز کہا جاتا تھا کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن (CBP) اور امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کے جاری کردہ میموز میں ایجنسیوں کے ایجنٹوں کو ہدایت کی گئی ہے وہ تارکین وطن کیلئے نان سٹیزن یا ” مائیگرنٹ“ الفاظ استعمال کریں۔ یہ تبدیلی بائیڈن انتظامیہ کی طے کردہ نئی گائیڈ لائنز کے مطابق ہے ۔ جس کے تحت سابق صدر ڈونلڈٹرمپ کے دور کی متعدد اینٹی امیگرنٹ پالیسیوں کو کالعدم یا تبدیل کیا جا رہا ہے۔ میموز میں کہا گیا ہے کہ ” غیر قانونی ایلینز“ کے بجائے سی بی پی اور آئی سی ای کے ملازمین تارکین وطن کیلئے بغیر کاغذات کے نان سٹیزن یا کاغذات سے محرم افراد کی اصطلاحات یا الفاظ استعمال کریں۔ سی بی پی کی قائمام کمشنر ٹوری ملر سے کہا کہ یہ ہدایات بہت ضروری ہیں تا کہ رواداری اور شراقت کی مثال قائم ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے قوانین کی پاسداری کے ساتھ ساتھ ہر ایک کی عزت نفس کو بھی قائم رکھنا چاہئے۔
تازہ ترین
نیوز لیٹر میں شمولیت
تازہ ترین خبریں روزانہ اپنے میل باکس میں حاصل کرنے کے لیے ہمارے نیوز لیٹر میں سبسکرائب کریں۔ بے فکر رہیں، ہمیں بھی سپیمنگ سے نفرت ہے!
[contact-form-7 id="1592" title="Contact form 1"]اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں
مزید پڑھیں
“اب یہاں کوئی ایلین نہیں!صدر بائیڈن نے غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی عزت نفس بحال کردی” ایک تبصرہ
اپنا تبصرہ بھیجیں Cancel reply
تازہ ترین
نیوز لیٹر میں شمولیت
تازہ ترین خبریں روزانہ اپنے میل باکس میں حاصل کرنے کے لیے ہمارے نیوز لیٹر میں سبسکرائب کریں۔ بے فکر رہیں، ہمیں بھی سپیمنگ سے نفرت ہے!
[contact-form-7 id="1592" title="Contact form 1"]
یہ بہت شرم کی بات ہے نو ون شُڈ بھی ابوو دی لا امریکہ کو نا حق کا ساتھ نہی دینا چاہئے قانو ن سب کے لئیے برابر ہونا چاہئے میں اپنی گورئمنٹ کو اس منافقانہ عمل پر تنقید کا نشانہ بناتا ھوں اور مطالبہ کرتا ہوں کے اسرائیل کو جنگی جرائم پر اُس کی سزا ملنی چاہئیے