جن ممالک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہوتی وہ تباہ ہوجاتے ہیں، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جن ممالک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہوتی وہ جلد یا بدیر تباہ ہوجاتے ہیں۔مراکش کے شہر رباط میں عالمی سیرت کانفرنس سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے حضرت محمد ﷺ نے مضبوط معاشرے کی بنیاد رکھی، 12 سال کی قلیل مدت میں 2 سپر پاورز روم اور فارس نے نئے انقلاب کےسامنے گھٹنے ٹیک دیئے، اسلام کے بنیادی اصولوں پر عمل کرکے مسلمان کامیابی اور کھوئی ہوئی عظمت حاصل کرسکتے ہیں، جن ممالک نے ان اصولوں پرعمل کیا وہ ترقی کرگئے۔عمران خان نے کہا کہ مدینہ کی ریاست 2 بنیادی اصولوں پرقائم ہوئی، ایک قانون سب کیلئےبرابرہوگا اور دوسرا فلاحی ریاست ہوگی، پہلےقومیں اس لیےتباہ ہوئیں کیوں کہ امیر،غریب کیلئےالگ الگ قانون تھا، جن ممالک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہوتی اور جنگل کا قانون ہوتا ہے کہ جس کی لاٹھی اس کی بھینس، وہ ممالک جلد یا بدیر تباہ ہوجاتے ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مدینہ کی فلاحی ریاست میں غریب، بوڑھوں، یتیموں، خواتین کا خیال رکھا جاتا تھا، پنشن کا نظام سب سے پہلے دوسرے خلیفہ راشد حضرت عمرؓ کے دور میں آیا۔عمران خان نے چین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے چین کی حالیہ ترقی دیکھی جہاں 30 سال میں 70 کروڑ افراد کو غربت سے نکالا گیا، انہوں نے نہ صرف معاشرے میں غریبوں کا خیال رکھا بلکہ 700 وزرا سطح کے افسران کو کرپشن پر جیل میں ڈالا، طاقتور کو قانون کے نیچے لایا گیا، یہ معاشرے کی ترقی کا راز ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں