صدر بائیڈن خضر خان کو مذہبی آزادی سے متعلق کمشن کاکمشنر مقرر کرینگے

نیویارک( آواز رپورٹ) صدر جو بائیڈن نے صدر ٹرمپ کو انتخابی مہم کے دوران امریکی آئین کا مفہوم واضح کرنے والے پاکستانی امریکن وکیل خضر خان کوانٹرنیشنل ریلیجیس فریڈم کا کمشنر مقرر کیا ہے. خضر خان کے علاوہ تین دیگر شخصیات کو سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کمشن برائے انٹرنیشنل ریلیجیس کے اہم عہدوں کے لئے نامزد کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے.جن میں ایک امریکی مسلمان رشاد حسین بھی شامل ہیں جو انٹرنیشنل ریلیجیس فریڈم کے ایمبیسیڈر ایٹ لارج ہونگے.ان افراد کی تقرری کا مقصد بین الاقوامی سطح پر امریکی کی مذہبی ساکھ کو بہتر بنانا اور اندرون امریکی مذہبی آزادی کو فروغ دینا ہے. ہاورڈ یوینورسٹی سے فارغ التحصیل خضر خان عراق جنگ کے دوران امریکہ کے لئے جان دینے والے نوجوان افسر ہمایوں خان کے والد ہیں.

کانسٹی ٹیوشن لٹریسی اینڈ نیشنل یونٹی پراجیکٹ کے بانی بھی ہیں.1980 میں امریکہ ہجرت کرنے والے خضر خان نے ہاورڈ یونیورسٹی سے ایل ایل ایم کی ڈگری حاصل کی وہ یو ایس سپریم کورٹ اورمتعدد وفاقی عدالتوں میں وکالت کا لائسنس بھی رکھتے ہیں وہ زیادہ تر سابقہ فوجیوں کے مقدمات میں انکی وکالت یا پیروی کرتے ہیں.انکے صاحبزادے یو ایس آرمی میں کیپٹن تھے انہیں گولڈ سٹار میڈل بھی ملا تھا جو عموما امریکہ کی حفاظت کے لئے جان قربان کرنے والے فوجیوں کو دیا جاتا ہے. خضر خان تین کتابیں بھی لکھ چکے ہیں. 2016 میں ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن میں اس وقت ڈیمو کریٹ صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نے خضر خان کو خطاب کی دعوت دی تھی. جہاں خضر خان نے جب سے امریکی آئین کی بک لٹ لہراکر صدر ٹرمپ سے مخاطب ہوئے اور کہا کہ امریکی آئین امریکہ میں بسنے والے ہر فرد کو اظہار رائے، زندگی گزارنے اور برابر کے حقوق دیتا ہے. خضر خان نے اس واقعہ کے بعد بین القوامی شہرت پائی تھی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں