کراچی: مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے ملک میں قومی حکومت کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ 74 سال میں اسٹیبلشمنٹ نے کسی کو اتنا سپورٹ نہیں کیا جتنا موجودہ حکومت کو کیا۔کراچی میں صحافیوں، نیوز ایڈیٹرز اور ڈائریکٹرز نیوز سے ملاقات کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ کوئی ایک جماعت ملک کو مسائل سے نہیں نکال سکتی، ملک کو درپیش چیلنجز کا حل قومی حکومت کے قیام میں ہے، آئندہ شفاف انتخابات میں ہمیں موقع ملا تو قومی حکومت بنائیں گے۔شہبازشریف نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے پر ہمیں ریاست کی پالیسی کے ساتھ چلنا چاہیے، کوئی سیاسی جماعت افغان مسئلے پر تنہا کیسے پالیسی بناسکتی ہے، سلامتی کمیٹی اجلاس میں ہمیں بتایا گیا کہ پاکستان افغانستان میں کسی خاص گروہ کی حمایت نہیں کررہا۔شہر قائد کے حوالے سے شہباز شریف نے کہا کراچی کی ترقی کیلئے ہمارے پاس مختلف پروگرام ہیں، کراچی سمیت کہیں بھی ترقی کے لئے وسائل کی نہیں بلکہ گورننس مسئلہ ہے، کراچی اور سندھ میں مسلم لیگ ن کو متحرک کررہے ہیں، (ن) لیگ اگلے انتخابات میں کراچی سمیت سندھ میں بھرپور تیاری کے ساتھ الیکشن لڑے گی۔مزار قائد پر حاضری کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ مجھ سمیت ہم قائد اعظم محمد علی جناح سے شرمندہ ہیں، ہم نے ان کے فرمودات کو نظر انداز کیا، پاکستان بنانے والے قائد اعظم اور ان لاکھوں شہیدوں کی روح تڑپ رہی ہوں گی اس لیے واحد طریقہ ہے کہ بانی پاکستان کے فرموادت پر عمل کریں۔ اللہ تعالی نے پاکستان ہمیں انعام کے طور پر عطا کیا ہے اور قائد اعظم نے پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنانے کا خواب دیکھا تھا۔ مگر آج 74 برس گزر جانے کے باوجود میں اپنے قائد سے شرمندہ ہیں، شرمندہ ہیں کہ ہم نے قائد کے فرمودات کو بھول گئے اور ایسی روش اختیار کی جس کے نتیجے میں پاکستان دولخت ہوگیا اس کے بعد بھی سبق نہیں سیکھا۔شہباز شریف نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ جب ہم اقتدار میں تھے تو مزار قائد پر حاضری نہیں دی اور جب تک چھوٹے صوبے ترقی نہیں کریں گے پاکستان کی ترقی نہیں کہلائے گی۔ ہم دور اقتدار میں ترقی کی جانب سے تیزی سے اقدامات اٹھائے جارہے تھے، گرین لائن وفاق کا سندھ کے لیے تحفہ تھا اور کراچی میں پانی کی قلت کو ختم کرنے کے لیے صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر بھرپور کام کیا، کراچی میں 20، 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کسی جادو ٹونے سے ختم نہیں ہوئی۔ جب ہم اقتدار میں تھے اور میں چین کے دورے کرتا تھا تو متعدد مرتبہ دیگر صوبوں کے وزرا اعلی میرے ہمراہ ہوتے تھے۔ کراچی کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا گیا، اگر ہمیں موقع ملا تو کراچی کو پیرس بنا دیں گے۔صدر مسلم لیگ (ن) نے پیپلز پارٹی سمیت دیگر جماعتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مجھے اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے منتخب کیا اور میرا فرض ہے کہ مختلف مسائل پر آواز بلند کروں اور تاریخ کی سب سے نالائق، نااہل حکومت کی کرپشن کو بے نقاب اور ان کا احتساب کروں۔شہباز شریف نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ ماضی میں کسی حکومت کو 30 فیصد تک کی بھی اسٹیبلشمنٹ کی مدد حاصل رہی ہو۔ ملکی تاریخ میں ایسی مثال موجود ہے جس میں کسی حکومت کو اسٹیبلشمنٹ کی اتنی مدد ملی ہو جتنی موجودہ نااہل اور نالائق حکومت کو مل رہی ہے مگر بدقسمتی ہے کہ اس کے باوجود موجودہ حکومت نے فائدہ نہیں اٹھایا۔ ہمارے دو ہی مطالبے ہیں کہ 2023 کے انتخابات شفاف ہونے چاہیے اور تمام جماعتوں کو بھرپور انداز میں انتخابات میں حصہ لینا چاہیے، شفاف انتخابات کے نیتجے میں منتخب ہونے والی پارٹی کو عوام کی خدمت کا بھرپور موقع ملنا چاہیے۔
تازہ ترین
نیوز لیٹر میں شمولیت
تازہ ترین خبریں روزانہ اپنے میل باکس میں حاصل کرنے کے لیے ہمارے نیوز لیٹر میں سبسکرائب کریں۔ بے فکر رہیں، ہمیں بھی سپیمنگ سے نفرت ہے!
[contact-form-7 id="1592" title="Contact form 1"]اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں
مزید پڑھیں
تازہ ترین
نیوز لیٹر میں شمولیت
تازہ ترین خبریں روزانہ اپنے میل باکس میں حاصل کرنے کے لیے ہمارے نیوز لیٹر میں سبسکرائب کریں۔ بے فکر رہیں، ہمیں بھی سپیمنگ سے نفرت ہے!
[contact-form-7 id="1592" title="Contact form 1"]