جوبائیڈن اور چینی صدر کا پہلی بار براہ راست رابطہ

واشنگٹن / بیجنگ: امریکی صدر جوبائیڈن نے اقتدار سنبھالنے کے 7 ماہ بعد اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے ٹیلی فونک گفتگو کی ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان جاری معاشی جنگ کے تھمنے کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا اور چین کے درمیان سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالتے ہی اختلافات شروع ہوگئے تھے جس میں ہر گزرتے روز کے ساتھ معاشی اور تجارتی جنگ میں اضافہ ہوتا گیا اور دونوں ممالک ایک دوسرے کی مصنوعات پر ٹیکس کی شرح بڑھاتے رہے اور اقتصادی پابندیاں سخت کرتے رہے۔امریکا میں گزشتہ برس کے آخر میں ہونے والے صدارتی الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی شکست اور جوبائیڈن کے صدر بننے کے بعد بھی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں تناؤ برقرار رہا ہے تاہم اب نئی امریکی حکومت نے 7 ماہ بعد چین سے رابطہ کیا ہے۔ امریکی صدر جوبائیڈن اور چینی صدر شی جن پنگ نے مستقبل میں روابط برقرار رکھنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن چین کے ساتھ مسابقت کو تنازعے میں تبدیل ہونے سے روکنا چاہتے ہیں اور اختلافی امور کے حل کے لیے اپنے ہم منصب سے ضروری اقدامات اُٹھانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے تناؤ میں کمی لانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔دوسری جانب چین کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان گفتگو کافی کھلی اور گہری رہی لیکن چین سے متعلق امریکی پالیسیاں پہلے ہی سنگین مشکلات کا سبب بن چکی ہیں جس کے باعث دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں