•سٹی کونسل نے قانون کی منظوری دیدی، 8 لاکھ سے زائد گرین اور ورک پرمٹ ہولڈرز کو جنوری 2023 سے ووٹنگ کی اجازت ہوگی
•سٹیٹ یاوفاقی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے اہل نہیں ہونگے،مئیر، سٹی کونسل کے ممبرز، کمپٹرولر اور پبلک ایڈووکیٹ کو چن سکیں گے
• سٹی کونسل کے باہر مختلف کمیونٹز کے رہنماؤں، افراد کا اجتماع، بورڈآف الیکشن جولائی 2022 تک حکمت عملی تیار کرے گا
• علی رشید کی قیادت میں امریکن پاکستانی ایڈووکیسی گروپ کے اراکین بھی اس تاریخ ساز موقع پر سٹی ہال کے باہر موجود تھے
نیویارک( خصوصی رپورٹ)نیویارک سٹی کونسل نے میونسپل الیکشن میں گرین کارڈ ہولڈرز اور ورک اتھارائزیشن کے حامل تارکین وطن کو ووٹ کا حق دیدیا ہےتاہم اس کا اطلاق سٹیٹ کی سطح پر گورنرز،ججز اور لیجیسلچرز کے انتخابات پر نہیں ہونگے نہ ایسے تارکین وطن وفاقی انتخابات ( صدر، سینٹ اور کانگریس) کے لئے ووٹ ڈالنے کے اہل ہونگے.مئیر بل ڈی بلازیو نے اعلان کیا ہے کہ وہ سٹی کونسل کے اس قدام کو ویٹو نہیں کریں گے.امریکہ میں درجن سے زائد شہروں اور کاؤنٹیوں میں غیر شہریوں کو لوکل الیکشن میں ووٹنگ رائیٹس حاصل ہے جن میں میری لینڈ کی 11 اور ورماؤنٹ کی دو کاؤنٹیز شامل ہیں. نیویارک امریکہ میں پہلا بڑا شہر ہے جہاں غیر شہریوں کو ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہوا ہے. اس قانون سے 8 لاکھ سے زائد تارکین وطن کو ووٹ کا حق مل گیا ہے
.بل کے مرکزی سپانسر ڈینیس روڈریگز ( Ydsnis Rodriguez) نے جمعرات( 9 اکتوبر) کی ووٹنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ آج ہم ایک نئی تاریخ بنارہے ہیں. 50 سال کی جدوجہد رنگ لے آئی ہے نیویارک سٹی کے تارکین وطن بھی آیندہ میونسپل انتخابات میں بیلٹ کے ذریعے اپنی ووٹنگ طاقت کا استعمال کرسکیں گے.بورڈ آف الیکشن نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ اگلے سال جولائی تک جامع منصوبہ تیار کرلیا جائے گا.جس میں رجسٹریشن کے قواعدوضوابط اورعلیحدہ ووٹنگ کے لئے طریقہ کار شامل ہیں.قانون پر 2023 سے پہلے عملدرآمد نہیں ہوگا.غیر شہری نیویارک سٹی کے مئیر، کونسل ممبرز، پانچوں بوروز کے صدور، پبلک ایڈووکیٹ اورکمپٹرولر کے انتخابات کے لئے اپنا حق رائے دہی استعمال کرسکیں.سٹی ہال کے باہر بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے جن میں مختلف کمیونٹیز کے رہنما، انسانی حقوق اورسماجی گروپوں کے عہدیداران اور نمائندے موجود تھے جنہوں نے سٹی کونسل کے ممبران کو نئی تاریخ رقم کرنے پر مبارکباد دی.پاکستانی امریکن نوجوانوں کی نمائندہ سیاسی وایڈووکیسی تنظیم امریکن پاکستانی پبلک ایڈووکیسی گروپ( APAG)کے ممبران بھی تاریخی ووٹنگ کے وقت سٹی کونسل کے باہر موجود تھے.APAG کے صدر علی رشید نے کہا کہ نیویارک سٹی میں لوکل الیکشن میں تارکین وطن کو ووٹ کا حق ملنا ایک بہت بڑا اور اہم قدم ہے. خوابوں کی اس سرزمین میں بسنے والے ڈائیورس گروپوں کو بھی فیصلہ سازی کے عمل میں شامل ہونے کا موقع ملے گا. انہوں نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ اے پیگ بھی اس جدوجہد کا حصہ ہے.