نیویارک سٹی میں جرائم کے بڑھتے ہوئے واقعات نے میئر ایرک ایڈمز کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیئے

نیویارک (آواز نیوز) نیویارک سٹی کے مختلف بوروز میں بڑھتے ہوئے جرائم نے میئر ایرک ایڈمز اور ان کی انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ڈال دیا ہے۔ سٹی میئر کو اقتدار سنبھالے ابھی چار ماہ بھی نہیں ہوئے ہیں ۔ نیویارک سٹی میں جرائم کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔ اگرچہ یہ سلسلہ کورونا کے دوران منی سوٹا میں سیاہ فام امریکی جارج فلائیڈ کے پولیس کے ہاتھوں قتل کے بعد اضافہ ہوا ہے مگر سال 2022ءکے پہلے چار ماہ میں جرائم کی شرح مزید بڑھی ہے۔ فروری میں صدر بائیڈن نے میئر ایڈمز سے جرائم کی روک تھام اور اقدامات کے سلسلے میں خصوصی ملاقات بھی کی تھی گزشتہ دنوں بروکلین میں ”N“ سب وے ٹرین میں پیش آنے والے واقعہ کے بعد بھی میئر ایڈمز پر تنقید کی جا رہی ہے۔ اگرچہ میئر نے کہا ہے کہ انتظامیہ نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے ساتھ مل کر نیویارک سٹی سے جرائم کے خاتمے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ مگر قتل و غارت کی وارداتیں کم ہونے کے بجائے بڑھتی جا رہی ہیں۔ میئر کی جانب سے سیاہ فام خاتون کیچانت سویل کو پولیس کمشنر تعینات کرنے کے اقدام پر بھی تنقید کی گئی تھی۔ واضح رہے کہ سب وے پر پیش آنے والے بدترین واقعہ کے بعد بھی سب وے کے اندر تشدد کے مزید واقعات پیش آئے ہیں۔ نیویارکرز جرائم میں اضافہ سے تشویش کا شکار ہیں ۔ انہوں نے میئر بلازیو اور محکمہ پولس سے جرائم کی روک تھام کیلئے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں