کباڑ سے 35 ڈالر میں خریدا گیا مجسمہ 2000 سال قدیم فن پارہ نکلا

آسٹن، ٹیکساس: بسا اوقات خرابوں میں خزانے مل جاتے ہیں اور ایک خاتون کی جانب سے صرف 35 ڈالر میں خریدا گیا بسٹ (سر کا مجسمہ) قدیم رومی تہذیب کا فن پارہ نکلا جو لگ بھگ 2000 سال پرانا ہے۔یہ مجسمہ خاتون نے استعمال شدہ اشیا فروخت کرنے والے تھرفٹ اسٹور سے 2018 سے خریدا تھا۔ لارا ینگ نامی خاتون نے خریدتے وقت اس پر توجہ نہ دی اور اپنے گھر کی زینت بنادیا تھا۔
’ جیسے ہی میں دکان میں داخل ہوئی یہ ڈسپلے ٹیبل کے ساتھ فرش پر رکھا تھا۔ سنگِ مرمر سے تراشا یہ مجسمہ اس وقت بھی بہت پرانا لگ رہا تھا اور صرف 34 ڈالر 99 سینٹ کی رقم دیکھ کر میں نے خرید لیا،‘ لارا نے بتایا۔
اس مجسمے کا وزن 52 پاؤنڈ ہے اور یہ جولیو کلاڈیئن عہد میں تراشا گیا ہے۔ مجسمے میں رومی کمانڈر نیرو کلاڈیئس ڈروسس جرمنیکس کی شکل تراشی گئی ہے۔ اسے شخص کو عام زبان میں ڈروسس جرمنیکس بھی کہا جاتا ہے۔بعد ازاں لندن کے ایک نیلام گھرکو اس کی تصاویر بھیجی گئیں تو اس نے نایاب اور قدیم ہونے کی تصدیق کی۔ پھر انکشاف ہوا ہوا کہ جرمنی کے عجائب گھر کے کیٹلاگ میں یہ شاہکار شامل ہے اور دوسری عالمی جنگ میں کسی امریکی سپاہی نے وہاں سے چرایا تھا۔اب مجسمے کو ایک سال تک سان انتونیو آرٹ میوزیئم میں رکھ کر جرمنی کو واپس کیا جائے گا۔ اس موقع پرلارا ینگ نے کہا کہ اگرچہ یہ تلخ حقیقت ہے کہ مجسمہ واپس جارہا ہے کیونکہ اس پر پہلا حق جرمنی کا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں