کراچی: ملکی تاریخ میں پہلی بار ڈالر کے انٹربینک ریٹ 207 روپے اور اوپن مارکیٹ ریٹ 209 روپے سے بھی تجاوز کرگئے۔ پاکستانی روپیہ کی قدر کا دارومدار آئی ایم ایف پروگرام کے گرد گھومتا جارہا ہے، حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم کرنے کے باوجود آئی ایم ایف پروگرام میں شمولیت طول اختیار کرنے سے مالیاتی بحران میں تیز رفتاری سے اضافہ اور غیر یقینی معاشی حالات کے باعث جمعرات کو چوتھے کاروباری دن بھی ڈالر کی بلند پرواز جاری رہی۔اس اضافے سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 207 روپے اور اوپن ریٹ 209 روپے کی نئی بلند ترین سطح سے بھی تجاوز کرگئے۔ کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 208 روپے سے بھی تجاوز کرگئے تھے تاہم بعد دوپہر ڈالر مذکورہ سطح سے نیچے آگیا جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک روپے 22 پیسے کے اضافے سے 207 روپے 67 پیسے کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 1.50 روپے کے اضافے سے 209.50 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل مصنوعات کے بیرونی خریداروں نے نہ صرف اپنے برآمدی آرڈرز روکنا شروع کردیے ہیں بلکہ پہلے دیئے گئے آرڈرز کی شپمنٹس بھی رکوادی ہیں جس سے آنے والے دنوں میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات بھی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔غیر یقینی حالات کی وجہ سے زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں گھبراہٹ کے ساتھ ڈالر کی ڈیمانڈ بڑھتی جارہی ہے لیکن مارکیٹ میں مطلوبہ رسد نہیں ہے جو روپے کی بے قدری کا باعث بن رہی ہے۔ دعووں کے باوجود چین سے مالیاتی تعاون کی مد میں تاحال فنڈز نہ آنے سے ملک کو درپیش مالیاتی بحران شدید سے شدید تر ہونے کے باعث ڈالر کی بلند پرواز جاری رہی ہے