ویانا: ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین جوہری معاہدے پر ایرانی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ علی باقری جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے مذاکرات کے سلسلے میں ویانا روانہ ہو گئے، جہاں وہ آج اہم ملاقاتیں کریں گے۔ترجمان ایرانی دفتر خارجہ کے مطابق مذاکراتی ٹیم کے سربراہ علی باقری عالمی طاقتوں پر ایران کا مؤقف واضح کریں گے۔ واضح رہے کہ یورپی یونین کے نمائندہ اینرک مورا بھی ویانا پہنچ رہے ہیں۔ دونوں مذاکرات کار 7 برس قبل ہونے والے جوہری معاہدے کی بحالی کے سلسلے میں ابتدائی بات چیت کریں گے۔ انہوں نے روانگی سے متعلق اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ہم ویانا مذاکرات کے لیے آسٹریا حکام کے شکرگزار ہیں۔
ایران کے لیے امریکی خصوصی ایلچی رابرٹ میلے کا کہنا ہے کہ امریکا معاہدے تک پہنچنے کے لیے نیک نیتی کے ساتھ کوشش کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی اس سلسلے میں دلچسپی بہت جلد واضح ہو جائے گی۔ رابرٹ میلے بھی مذاکرات میں شامل ہونے کے لیے ویانا پہنچ رہے ہیں۔اُدھر روسی ایلچی میخائل اولیانوف نے مذاکرات کی بحالی سے متعلق کہا ہے کہ جوائنٹ کمپری ہینسیو پلان آف ایکشن کی بحالی جلد دوبارہ شروع ہوگی۔ فریقین پانچ ماہ کے بعد ویانا واپس آ رہے ہیں۔ اس حوالے سے روس بھی معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے تعمیری بات چیت پر تیار ہے۔واضح رہے کہ ایران اور امریکا کے مابین بالواسطہ مذاکرات کا آخری دور گزشتہ ماہ قطر کے دارالحکومت دوحا میں ہوا تھا، جو دو روز جاری رہا، تاہم بغیر کسی نتیجے پر پہنچے ہی ختم ہوگیا تھا۔
اٹلی کی ٹیم نے پانچویں مرتبہ بلی جین کنگ کپ کا ٹائٹل جیت لیا
ایشین جونیئرکپ ہاکی ٹورنامنٹ میں شرکت کیلئے قومی ٹیم مسقط روانہ
میٹا کا آڈیو اور ویڈیو کالنگ میں اہم اپ ڈیٹس کا اعلان
آسٹریلوی پارلیمنٹ میں بچوں پر سوشل میڈیا کے استعمال کی پابندی کا بل پیش
اسرائیلی وزیراعظم نے بین الاقوامی فوجدای عدالت کو انسانیت کا دشمن قرار دیدیا