اسلام آباد: ملک میں مہنگائی کا 47 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے، 1975 کے بعد پہلی مرتبہ مہنگائی کی سالانہ شرح 27.3 فیصد پر پہنچ گئی۔تفصیلات کے مطابق اس پہلے 2008 میں مہنگائی کی شرح 25.3 فیصد تک گئی تھی جس کے بعد اب اگست 2022 میں مہنگائی کی یہ شرح 27.3 فیصد کی بلند سطح پر پہنچ گئی ہے جو کہ اگست 2021 میں 8.3 فیصد تھی۔ اگست2022 میں شہری علاقوں کے مقابلے میں دیہاتی علاقوں میں مہنگائی زیادہ رہی ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق دیہاتی علاقوں میں مہنگائی کی شرح 28.8فیصد رہی ہے جبکہ شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح 26.2فیصد رہی ہے، اگست کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح میں 2.4 فیصد اضافہ ہوا جس کے باعث ملک میں مہنگائی 47 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ماہ دال مونگ 15.27 فیصد، سبزیاں 13.44 فیصد مہنگی ہوئیں جبکہ پھل 20 فیصد، چکن 11.54 فیصد اور موٹر فیول 2.60 فیصد سستا ہوا۔ گزشتہ ماہ کے دوران دال ماش 12.47 فیصد، دال مسور کی قیمت میں 11.76 فیصد، دال چنا 6 فیصد، انڈے 7.53 فیصد اور بیسن ساڑھے 6 فیصد مہنگا ہوا۔پورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک ماہ کے دوران آلو 5 فیصد، کوکنگ آئل کے دام ڈھائی فیصد بڑھ گئے، اگست میں بجلی 19.73 فیصد مہنگی ہوئی جبکہ اس دوران ریڈی میڈ گارمنٹس 8 فیصد اور تعمیراتی سامان ساڑھے7 فیصد مہنگا ہوا۔ادارہ شماریات کے مطابق ایک سال میں بجلی 123 فیصد اور پیٹرول 84 فیصد مہنگا ہوا، اگست 2022 میں شہری علاقوں میں نان فوڈ اور نان انرجی سالانہ بنیادوں پر کور انفلیشن کی شرح 13.8فیصد جبکہ دیہاتی علاقوں میں 16.5 فیصد رہی ہے۔