عمران خان سمیت پی ٹی آئی قیادت کیخلاف دہشتگردی کے مقدمات درج

اسلام آباد: الیکشن کمیشن کے فیصلے کیخلاف احتجاج اور توڑ پھوڑ پر عمران خان سمیت پی ٹی آئی قیادت اور کارکنوں کیخلاف تین مقدمات درج کرلیے گئے۔اسلام آباد پولیس نے اپنی مدعیت میں تھانہ سنگجانی میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ، اسد عمر ،علی نواز ، عامر مسعود، جمشید مغل، تنویر قاضی ، ناصر گجر،خان بہادر سمیت 100 کارکنان پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کرلیا ۔کیس میں دہشت گردی سمیت دس دفعات لگاتے ہوئے لکھا گیا کہ کارکنان نے قیادت کے ایماء پر سرینگر ہائی وے کو بلاک کیا، انہوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور توڑ پھوڑ بھی کی۔دوسرا مقدمہ فیض آباد میں احتجاج اور توڑ پھوڑ پر سرکار کی مدعیت میں اسلام آباد کے تھانہ آئی نائن میں دہشتگردی ایکٹ کے تحت درج کیا گیا۔ سینیٹر فیصل جاوید ، عامر کیانی، وامق قیوم عباسی،راجہ راشد، عمر تنویر بٹ، راشد نسیم عباسی اور راجہ ماجد کو اس میں نامزد کیا گیا ہے۔عمران خان کی نااہلی کیخلاف تحریک انصاف کے کارکنوں نے گزشتہ روز احتجاج کیا تھا۔ ایف آئی آر میں کہا گیا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں نے پولیس،ایف سی،انتظامیہ پر پتھراؤ کیا، جس سےمتعددپولیس اورایف سی اہلکارزخمی ہوئے۔مقدمے کے مطابق مظاہرین نے نہ صرف قتل کی نیت سے پولیس اہلکاروں پر گاڑیاں چڑھانےکی بھی کوشش کی، بلکہ فیض آباد اور قریبی علاقوں میں درختوں کو بھی آگ لگائی اور سرکاری املاک کونقصان پہنچانےکی کوشش کی۔دوسری جانب پشاور میں بھی موٹروے ٹول پلازہ پر توڑ پھوڑ کرنے پر پی ٹی آئی کے کارکنانِ کے خلاف قانونی کارروائی شروع ہوگئی۔احتجاج کے دوران موٹروے بند کرنے ، ٹول پلازے کو نقصان پہنچانے پر تحریک انصاف کے 700 سے زائد کارکنان کے خلاف پولیس کی مدعیت میں تھانہ چمکنی میں مقدمہ درج کر لیا گیا ۔مقدمے میں کار سرکار میں مداخلت ، سرکاری املاک کو نقصان و دیگر دفعات شامل کی گئیں ۔ تحریک انصاف کے کارکنوں نے کل موٹروے ٹول پلازہ پر احتجاج کیا تھا۔ انہوں نے موٹروے سمیت پشاور کے مختلف مقامات پر دوران احتجاج شاہراہوں کو بند کیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں