تائپے: چین نواز جماعت کی بلدیاتی الیکشن میں کامیابی پر تائیوان کی صدر سائی انگ وین نے حمکراں جماعت ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی کے صدر کا عہدہ چھوڑ دیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تائیوان کی صدر سائی انگ وین نے اپنی جماعت ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا کیوں کہ چین نواز جماعت کو بلدیاتی الیکشن میں شکست دینے کی ان حکمت عملی کار گر ثابت نہیں ہوسکی۔تائیوان میں میئرز، کاؤنٹی کے سربراہوں اور مقامی کونسلرز کے انتخابات ہو رہے ہیں جن میں حکمراں جماعت کو واضح شکست نظر آرہی ہے۔ مرکزی اپوزیشن جماعت جسے مبینہ طور پر چین کی حمایت حاصل ہے نے دارالحکومت تائی پے سمیت 21 میں سے 13 شہر کے میئر اور کاؤنٹی چیف کی نشستوں پر برتری حاصل کرلی۔گو کہ میئرز، کاؤنٹی کے سربراہان اور مقامی کونسلرز کے انتخابات ظاہری طور پر گھریلو مسائل جیسے کہ COVID-19 وبائی امراض اور جرائم کے بارے میں ہیں اور منتخب ہونے والوں پر چین کی پالیسی کا براہ راست کوئی لینا دینا نہیں ہوگا۔
تاہم تسائی نے انتخابات کے نتائج کو قبول کرتے ہوئے کہا کہ مقامی ووٹرز کی اہمیت ہوتی ہے، نتائج ہماری توقعات سے مختلف آئے اس لیے ناکامی کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے میں پارٹی عہدے سے مستعفی ہورہی ہوں۔خیال رہے کہ 2018 کے بلدیاتی الیکشن میں ناکامی پر بھی صدر تسائی نے پارٹی عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا تاہم مئی 2020 میں دوبارہ پارٹی کی سربراہ بن گئی تھیں
اٹلی کی ٹیم نے پانچویں مرتبہ بلی جین کنگ کپ کا ٹائٹل جیت لیا
ایشین جونیئرکپ ہاکی ٹورنامنٹ میں شرکت کیلئے قومی ٹیم مسقط روانہ
میٹا کا آڈیو اور ویڈیو کالنگ میں اہم اپ ڈیٹس کا اعلان
آسٹریلوی پارلیمنٹ میں بچوں پر سوشل میڈیا کے استعمال کی پابندی کا بل پیش
اسرائیلی وزیراعظم نے بین الاقوامی فوجدای عدالت کو انسانیت کا دشمن قرار دیدیا