23 سالہ ایئرہوسٹس کی لاش ہوٹل کے باتھ روم سے برآمد

منیلا(مانیٹرنگ ڈیسک)فلپائن میں نیوایئرنائٹ پر اجتماعی زیادتی کے بعد قتل ہونے والی ایک ایئرہوسٹس کے کیس میں گرفتار ایک ملزم نے حیران کن بات کہہ ڈالی۔ میل آن لائن کے مطابق 23سالہ کرسٹین انجلیکا ڈیکرا نامی ایئرہوسٹس کی لاش ہوٹل کے کمرے میں باتھ ٹب سے برآمد ہوئی تھی۔ وہ اپنے کولیگز کے ساتھ نیوایئر منانے کے لیے اس ہوٹل میں ٹھہری تھی۔ پولیس نے کرسٹین کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور قتل کے شبے میں 11مردوں کو گرفتار کیا جو اس کی موت کے وقت اس کے ساتھ کمرے میں موجود تھے۔
رپورٹ کے مطابق گرفتار کیے گئے ان 11ملزمان میں سے ایک نے دوران تفتیش حیران کن اصرار کیا کہ وہ تمام لوگ بے گناہ ہیں۔ اس کی وجہ ملزم نے یہ بیان کہ وہ تمام مرد ہم جنس پرست ہیں چنانچہ وہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کر ہی نہیں سکتے۔واضح رہے کہ یہ المناک واردات فلپائن کے شہر میکاتی میں پیش آئی تھی۔ مقتولہ کرسٹین کے پورے جسم پر خراشوں اور تشدد کے نشانات موجود تھے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی اجتماعی زیادتی کی تصدیق ہو گئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں