ن لیگ نے وزیراعلی پنجاب کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر عملدرآمد روک دیا

لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن نے عمران خان کی جانب سے صوبائی اسمبلیوں کی ممکنہ تحلیل کے معاملے پر تیل دیکھو، تیل کی دھار دیکھو کی پالیسی اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔مسلم لیگ ن نے دوپہر میں وزیراعلی پنجاب اور اسپیکر پنجاب اسمبلی کیخلاف تحاریک عدم اعتماد جمع کروانے کا فیصلہ کیا تاہم چند گھنٹوں بعد اس پر عملدرآمد روک دیا گیا۔لیگی وزرا کہتے ہیں عمران خان میں دم ہے تو اسمبلیاں توڑ کر دکھائے۔ ہمارے پاس اے، بی اور سی پلان موجود ہیں۔عمران خان کے اسمبلیوں کے تحلیل کے اعلان پرغور کے لئے وزیراعظم شہباز شریف کی رہائشگاہ ماڈل ٹاؤن میں مختلف وفاقی وزرا، معاونین خصوصی اور سینئر لیگی رہنما مشاورت کے لئے پہنچے۔
پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کے معاملے پر مسلم لیگ ن نے لاہور، قصور، شیخوپورہ اور گوجرانوالہ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے اراکین پنجاب اسمبلی کو ہنگامی طور پر لاہور بلایا اور وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی اور اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کیخلاف تحاریک عدم اعتماد پر دستخط کروائے تاہم ان تحاریک کو پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروانے کے فیصلے پر عملدرآمد روک دیا گیا۔اجلاس کے بعد رانا مشہود نے کہا کہ اسمبلی کے جاری سیشن کے دوران تحریک عدم اعتماد جمع کروانے میں کوئی آئینی و قانونی قباحت نہیں۔ تحریک انصاف کے اعلان کے بعد مسلم لیگ ن اپنی چال چلے گی۔وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے عمران خان کے اعلان کو گیدڑ بھبھکی قرار دیتے ہوئے کہا کہ 2017 میں ملک کو تباہ کرنے والوں کو کٹہرے میں نہ لایا گیا تو نہ عوام کا اعتماد بحال ہو گا اور نہ مزید تباہی کا سلسلہ رکے گا۔قبل ازیں خبر آئی تھی کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے پنجاب اسمبلی کی ممکنہ تحلیل روکنے کےلیے ن لیگ نے منصوبہ بنالیا۔ مسلم لیگ ن کی جانب سے آج وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی اور اسپیکر سردار سبطین خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پنجاب اسمبلی میں جمع کروائے جانے کا امکان تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں