ممبئی: بھارتی اداکار سنجے دت نے انکشاف کیا ہے کہ وہ وہ کینسر کے علاج کے بجائے موت کو گلے لگانا چاہتے تھے۔2020 میں فلم ’شمشیرا‘ کی شوٹنگ کے دوران اداکار میں پھیپھڑوں کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی لیکن چند ماہ بعد ہی انہوں نے علاج کے ذریعے کینسر کو شکست دے دی تھی۔
سنجے دت نے ایک تازہ انٹرویو میں بتایا کہ جب انہیں پہلی مرتبہ معلوم ہوا کہ انہیں کینسر ہے تو کیمیوتھراپی کے بجائے انہوں نے مرنے کو ترجیح دی تھی۔انہوں نے بتایا کہ جس وقت مجھے کینسر کی خبر دی گئی میرے پاس میری بیوی، میری فیملی اور میری بہنوں میں سے کوئی نہیں تھا، میں اکیلا تھا کہ مجھے ایک لڑکے نے آکر کینسر کی خبر دی۔اداکار نے بتایا کہ میری والدہ اور میری اہلیہ کا انتقال کینسر سے ہوا تھا اس لئے جب مجھے کینسر کا پتہ چلا تو میں نے فیصلہ کیا کہ مرجاؤں گا لیکن کیمیوتھراپی نہیں کراؤں گا۔سنجے دت نے اپنی اہلیہ منیاتا دتہ کے سپورٹ پر اپنا علاج شروع کرایا اور اکتوبر 2020 میں انہوں نے اعلان کیا کہ وہ کینسر سے نجات حاصل کرچکے ہیں۔
سکیورٹی فورسز کا بنوں میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ، 3 خوارج ہلاک، دو زخمی
190ملین پاؤنڈ ریفرنس: بشریٰ بی بی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
سابق آرمی چیف جنرل(ر) باجوہ نے بشریٰ بی بی کے الزام کو بے بنیاد قرار دیدیا
عمران مدینہ ننگے پاؤں جا کر آئے تو باجوہ کو فون آنے لگے آپ کسے لے آئے؟ بشریٰ بی بی
بشریٰ بی بی کے سعودی عرب پرالزامات شرمناک ہیں : خواجہ آصف