ٹوکیو/نیویارک( آواز آن لائن)دنیا بھر میں ایک ارب 80 کروڑ کے لگ بھگ افراد سیلاب کے سنگین خطرات سے دوچار ہیں. ٹھوس حکمت عملی اور ارادے کے ساتھ خطرات سے نمٹا جاسکتا ہے.اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر سابا کوروشی( Scaba Koroshi) نے ٹوکیو(جاپان )میں پانی کے استعمال اور ماحولیات کے حوالے سے ایک اعلی سطحی سمپوزیم( Integrated Water Cycle Management)سے خطاب کے دوران کہا سائنسی بنیادوں پر عزم و یکجہتی کے ساتھ حل تلاش کئے جاسکتے ہیں.مسٹر سابا نے کہا کہ جب اقوام متحدہ کے پائدار ترقی سے متعلق عالمی اھداف(SDGs)ترتیب دئیے جارہے تھے اس وقت سیلاب کی اس قدر سنگینی کا احاطہ نہیں کیا گیا تھا. تاہم کووڈ 19 کے بعد اب سیلابی صورتحال ایک بڑے خطرے کی صورت میں درپیش ہے.جنرل اسمبلی کے صدر نے موجودہ صورتحال کا چاند کے 13ویں مشن اپالو 13سے موازنہ کیا جسے تباہ کن میکینکل خرابی کے باعث واپس لانا پڑا اور مشن بدترین ناکامی سے دوچار ہوا.انہوں نے کہا کہ بلند ارادے اور ٹھوس حکمت عملی کی وجہ سے 1970میں چاند پر پہلا انسانی مشن کامیاب رہا اور خلانورد بحافظت زمین پر واپس آگئےتھے.انہوں نے نشاندہی کی کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے علاوہ سیلاب سے نمٹنے کے لئے نقص حکمت عملی اور انتظام اور زمینوں کے غلط استعمال سے بھی تباہیاں پھیل رہی ہیں.
تازہ ترین
نیوز لیٹر میں شمولیت
تازہ ترین خبریں روزانہ اپنے میل باکس میں حاصل کرنے کے لیے ہمارے نیوز لیٹر میں سبسکرائب کریں۔ بے فکر رہیں، ہمیں بھی سپیمنگ سے نفرت ہے!
[contact-form-7 id="1592" title="Contact form 1"]اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں
مزید پڑھیں
تازہ ترین
نیوز لیٹر میں شمولیت
تازہ ترین خبریں روزانہ اپنے میل باکس میں حاصل کرنے کے لیے ہمارے نیوز لیٹر میں سبسکرائب کریں۔ بے فکر رہیں، ہمیں بھی سپیمنگ سے نفرت ہے!
[contact-form-7 id="1592" title="Contact form 1"]