فوجی پائلٹوں اور زمینی عملے میں کینسر کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے: پینٹاگون

پینٹاگون نے1992 سے2017 کے درمیان طیارے اڑانے یا ان کے لیے کام کرنے والے تقریباً نو لاکھ افراد کی معلومات اکٹھی کیں
نیویارک (آواز نیوز) فوجی پائلٹوں اور زمینی عملے کو کینسر کی زیادہ شرح کا سامنا ہے۔ پینٹاگون کی تحقیق میں ایک نئی حقیقت سامنے آ گئی۔ پینٹاگون نے1992 سے2017 کے درمیان طیارے اڑانے یا ان کے لیے کام کرنے والے تقریباً نو لاکھ افراد کی معلومات اکٹھی کیں۔ پینٹاگون کی ایک تحقیق میں فوجی پائلٹوں میں کینسر کی شرح زیادہ پائی گئی ہے اور پہلی بار یہ بات سامنے آئی ہے کہ زمینی عملہ جو ان طیاروں کو ایندھن، دیکھ بھال اور لانچ کرتے ہیں وہ بھی بیمار ہو رہے ہیں۔ یہ اعداد و شمار طویل عرصے سے ریٹائرڈ فوجی ہوا بازوں کی طرف سے طلب کیے جا رہے تھے جنہوں نے برسوں سے فضائی اور زمینی عملے کے ارکان کی تعداد کے بارے میں خطرے کی گھنٹی بجائی ہے۔ انہیں بتایا گیا کہ اس سے پہلے کی فوجی تحقیقوں سے معلوم ہوا تھا کہ انہیں عام امریکی آبادی سے زیادہ خطرہ نہیں ہے۔ تحقیق کے مطابق فضائی عملے کے ارکان میں میلانوما کی شرح 87 فیصد زیادہ تھی اور تھائرائڈ کینسر کی شرح 39 فیصد زیادہ تھی، جبکہ مردوں میں پروسٹیٹ کینسر کی شرح 16 فیصد زیادہ ہے اور خواتین میں چھاتی کے کینسر کی شرح 16 فیصد زیادہ ہے۔ مجموعی طور پر، فضائی عملے میں ہر قسم کے کینسر کی شرح 24 فیصد زیادہ تھی۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ زمینی عملے میں دماغ اور اعصابی نظام کے کینسر کی شرح 19 فیصد زیادہ تھی، تھائرائیڈ کینسر کی شرح 15 فیصد زیادہ اور گردے یا گردوں کے کینسر کی شرح 9 فیصد زیادہ تھی، جبکہ خواتین میں چھاتی کے کینسر کی شرح 7 فیصد زیادہ تھی۔ تمام اقسام کے کینسر کی مجموعی شرح 3 فی صد زیادہ تھی۔ کچھ اچھی خبریں بھی سنائی گئیں۔ زمینی اور فضائی عملے دونوں میں پھیپھڑوں کے کینسر کی شرح بہت کم تھی، اور فضائی عملے میں بھی مثانے اور بڑی آنت کے کینسر کی شرح کم تھی۔ پینٹاگون نے کہا کہ نئی تحقیق اب تک کی سب سے بڑی اور جامع ترین تحقیق ہے۔ اس سے قبل کی گئی ایک تحقیق میں صرف فضائیہ کے پائلٹوں کو دیکھا گیا تھا اور اس میں کینسر کی کچھ زیادہ شرحیں پائی گئی تھیں، جب کہ یہ تمام خدمات اور فضائی اور زمینی عملے دونوں کے حوالے سے کی گئی ہیں.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں