پاراچنار: پاکستان اور افغان کی سرحد کے قریب ایک اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں 7 اساتذہ جاں بحق ہو گئے۔پولیس کے مطابق مسلح افراد اسکول میں داخل ہوئے اور اسٹاف روم میں گھس کر اندھا دھند گولیاں چلا دیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق جاں بحق اساتذہ گورنمنٹ ہائی اسکول تری منگل میں میٹرک امتحانی ڈیوٹی پر تعینات تھے۔جاں بحق ہونے والوں میں میر حسین ، جواد حسین ، نوید حسین ، جواد علی ، محمد حسین اور علی حسین اور دیگر شامل ہیں۔ ڈی پی او کرم ایجنسی کے مطابق حملے کے سبب ایک پولیس اہلکار زخمی بھی ہوا ہے۔رپورٹ کے مطابق مسلح افراد نے شلوازن روڈ پر ایک ٹیچر کو گھات لگا کر قتل کیا اور پھر اسکول میں داخل ہوکر اسٹاف روم میں اندھا دھند فائرنگ کی۔ جس کے نتیجے میں اندر موجود تمام اساتذہ جاں بحق ہوگئے۔واقعے کے بعد ضلع بھر میں آمد و رفت کے راستے بند ہیں جبکہ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ کوہاٹ بورڈ کے تحت 28 اپریل سے شروع ہونے والے میٹرک بورڈ کے امتحانات کو غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔
صدر اور وزیراعظم کی مذمت
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ اپر کرم ایجنسی اور پارا چنار میں اساتذہ پر حملہ اور ان کا قتل قابل مذمت ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کہ کہ ملزمان کو جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ دریں اثنا وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بھی ضلع کرم میں اساتذہ پر فائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے اور اس واقعے میں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق اساتذہ کےد رجات کی بلندی کے لیے دعا اور لواحقین سے اظہارتعزیت کیا ہے۔وزیراعظم نے واقعے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو انہیں ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت بھی کیا ہے۔علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے متعلقہ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔