نیازی باہر سے 300 ارب لے آتا تو مجھے آئی ایم ایف کی منتیں نہ کرنی پڑتیں، وزیراعظم

شرقپور: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی 300 ارب ڈالر باہر سے لے آتے تو مجھے آئی ایم ایف کی منتیں ترلے نہ کرنے پڑتے۔محمد شہباز شریف نے شرقپور میں ترقیاتی منصوبوں کے سنگِ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیازی کہتا تھا 3 ماہ میں 300 ارب ڈالر باہر سے لاؤں گا، 4 سال بعد بھی ایک دھیلا نہیں آیا، دل خون کے آنسو روتا ہے، بتاؤ وہ پیسا کہاں ہے، وہ پیسہ آجاتا تو میں آئی ایم ایف کی منتیں ترلے نہ کررہا ہوتا، ملک آج اپنے پاؤں پر کھڑا ہوتا، وہ پیسہ ہے کہاں، مجھے بتادیں میں جاکر لے آتا ہوں، یہ چار سال تو نہ لاسکے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بے نامی 190 ملین پاؤنڈ (50 ارب روپے) برطانیہ کے اکاؤنٹس میں تھے، برطانوی ایجنسی نے کہا یہ پیسہ پاکستان کے خزانے میں جائےگا، یہ پیسا اسٹیٹ بینک میں آنے کی بجائے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹس میں گیا، سپریم کورٹ ادارہ ہے ریاست نہیں، نیازی حکومت شادی میں بن بلائے مہمان کی طرح لندن میں اس کیس میں فریق بن گئی، پھر وفاقی کابینہ میں بند لفافہ پیش کرکے کہا کہ دیکھے بغیر اس کی منظوری دیں، خدا نہ کرے اس بند لفافے میں یہ لکھا ہوتا کہ ہم کشمیر کا سودا کر رہے ہیں یا ایٹمی پروگرام سرنڈر کررہے ہیں، تو کیا کابینہ اس کی منظوری دے دیتی، یہ اتنا بڑا جرم ہے جس کا حساب نہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ نیازی حکومت نے 4 سال میں قومی دولت کو لوٹا، بی آر ٹی پشاور، چینی گندم اسکینڈلز، مالم جبہ کیس سامنے آئے، الیکشن کی آمد ہے اس لیے یہ باتیں کررہا ہوں، دن رات منتوں کے بعد آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوا، چین، سعودی عرب اور یو اے ای نے ہمارا ساتھ دیا، دوست ممالک کے پاس جاتا ہوں تو ان کے سربراہان پرتپاک انداز میں ملتے ہیں، لیکن ان کے چہرے پر لکھا ہوتا ہے شہباز شریف آگئے ہو پھر ہم سے مانگنے، اس طرح کام نہیں چلے گا، ہم فیصلہ کرلیں اب عزت کی زندگی گزارنی ہے یا بھکاری کی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خدا کی قسم کھاتا ہوں مجھے بعض اوقات رات کو نیند نہیں آتی تھی کہ خدانخواستہ ہم ڈیفالٹ کرگئے تو ملک کا بنے گا، عوام ہمیں قیامت تک نہیں بخشیں گے کہ شہباز شریف نے ملک کو دیوالیہ کردیا، لیکن اللہ کا کرم ہے کہ ملک دیوالیہ ہونے سے بچ گیا، اب ملک اپنی سمت میں آگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کے بعد جسے بھی حکومت ملی ہم اسے کہیں گے آئیں کام کریں گے ہم اپنا حصہ بھی ملائیں گے، ہمیں حکومت ملی تو جان لڑادیں گے، خدا کرے دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس قیامت تک نہ جائیں، مجھ سمیت تمام اشرافیہ جج جرنیل بیوروکریٹس، پولیس و سرکاری افسران ہمیں عوام کو رستہ دکھانا ہوگا۔شہباز شریف نے کہا کہ بلاشبہ غریب آدمی مہنگائی کے ہاتھوں پٹ چکا ہے، میرا بس چلے تو راتوں رات مہنگائی ختم کردوں، لیکن یہ اللہ دین کا چراغ نہیں، جادو ٹونے پھونکیں مارنے سے ختم نہیں ہوگا، مسلسل محنت سے ختم ہوگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں