نیویارک (آواز نیوز) اگلی وبائی بیماری امریکی گوشت کی فراہمی سے پھیل سکتی ہے۔ ایک نئی رپورٹ میں یہ بات منظر عام پر آئی ہے۔ ہارورڈ لا سکول اور نیویارک یونیورسٹی کی رپورٹ میں جائزہ لیا گیا ہے کہ انسانوں اور جانوروں کا تعامل کیسے ہوتا ہے۔ماضی میں بھی بہت سی جانی پہچانی اور خوفناک بیماریاں جانوروں میں پیدا ہوئیں جن میں ایڈز، ایبولا ، زیکا اور کورونا بھی شامل ہیں۔ان میں سے کچھ افریقہ میں اور کچھ ایشیا میں شروع ہوئیں۔ ان نام نہاد بیماریوں کا الزام اکثر ناقص حفظان صحت، حکومتی نگرانی کی کمی، یا ان جگہوں پر غیر محفوظ طریقوں پر لگایا گیا۔جب کہ امریکی اکثر سوچتے ہیں کہ یہاں ایسانہیں ہو سکتا تاہم یہاں کے قواعد و ضوابط اتنے ڈھیلے ہیں اور تعاملات اتنی کثرت سے ہوتے ہیں کہ کوئی بھی وبا آسانی سے پھوٹ سکتی ہے۔رپورٹ جس کی قیادت نیویارک یونیورسٹی کے سینٹر فار انوائرمنٹل اینڈ اینیمل پروٹیکشن نے کی ہے کے مطابق تجارتی فارم جہاں لاکھوں مویشی اور ان کی دیکھ بھال کرنے والے ایک ساتھ قریبی رابطے میں آتے ہیں کسی وبا کا باعث بن سکتے ہیں جبکہ جنگلی جانوروں کی تجارت جس میں جانوروں کو کم یا بغیر صحت کی جانچ کے درآمد کیا جاتا ہے وہ بھی کسی وبائی بیماری کو فروغ دینے کا باعث بن سکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، امریکہ میں تقریباً 10 بلین زمینی جانور پالے جاتے ہیں، جس کی تعداد میں سالانہ 200 ملین کا اضافہ ہو رہا ہے۔
تازہ ترین
نیوز لیٹر میں شمولیت
تازہ ترین خبریں روزانہ اپنے میل باکس میں حاصل کرنے کے لیے ہمارے نیوز لیٹر میں سبسکرائب کریں۔ بے فکر رہیں، ہمیں بھی سپیمنگ سے نفرت ہے!
[contact-form-7 id="1592" title="Contact form 1"]اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں
مزید پڑھیں
تازہ ترین
نیوز لیٹر میں شمولیت
تازہ ترین خبریں روزانہ اپنے میل باکس میں حاصل کرنے کے لیے ہمارے نیوز لیٹر میں سبسکرائب کریں۔ بے فکر رہیں، ہمیں بھی سپیمنگ سے نفرت ہے!
[contact-form-7 id="1592" title="Contact form 1"]